حسن نواز اور حسین نواز؟ اگر شریف فیملی لندن فلیٹس پر 5 فیصد دے دیتی تو کیا یہ مبینہ بلیک منی وائٹ ہو جائے گی؟ اور اسکی پوچھ گچھ نہیں ہو گی؟ سوال پر شاہد خاقان عباسی کے ردعمل نے سب واضح کر دیا، حیرت انگیز صورتحال

6  اپریل‬‮  2018

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی جانب سے ایمنسٹی سکیم کے اعلان کے بعد ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ لوگوں کے سمجھنے کے لیے میں آپ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ آج کل کورٹس میں شریف فیملی کے کچھ فلیٹس کے کیس ہیں پتہ نہیں وہ ان کے ہیں یا نہیں مجھے نہیں معلوم، آپ نے کہا کہ بیرون ملک جو اثاثہ جات ہیں ان پر پانچ فیصد ٹیکس دے دیا جائے گا تو آپ نے لفظ استعمال کیا کہ وہ بھی وائٹ ہو جائیں گے، اثاثے اور دولت بھی۔

کیا یہ جو پرانے فلیٹس ہیں ان پر جو کیسز آج چل رہے ہیں اگر شریف فیملی ان پر پانچ فیصد ٹیکس دے دیتی ہے تو کیا ملکی قانون کے مطابق ان سے ان کی پوچھ گچھ نہیں ہو گی، جس کے جواب میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ آپ کو بتا دیا ہے کہ جو لوگ سیاست میں ہیں وہ سکیم کا حصہ نہیں ہیں اگر آپ میاں نواز شریف کے کیس کی بات کر رہے جو نیب عدالت کی زینت ہے تو وہ معاملات وہیں جا کر سن لیں کہ اس کے حقائق کیا ہیں لیکن کوئی شخص بھی جو سیاست میں ہے وہ اس سے مستفید نہیں ہو سکتا۔ واضح رہے کہ حسن نواز اور حسین نواز سیاست میں نہیں ہیں اس طرح سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے الفاظ کی اگر تشریح کی جائے تو حسن نواز اور حسین نواز اس سکیم سے فائدہ اٹھانے کے اہل بنتے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ٹیکس ادا نہ کرنے والوں کیلئے پانچ نکاتی ٹیکس ایمنسٹی سکیم لانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں ٹیکس نیٹ ورک کو بڑھانے کیلئے ڈرافٹ تیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،ٹیکس گزاروں کی محدود تعداد معاشی مسائل پیدا کررہی ہے، انکم ٹیکس ادا نہ کرنے سے قومی خزانے پر بوجھ پڑتا ہے اس لئے انکم ٹیکس کی شرح کو کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور یہ مرحلہ وار کم ہوگی ،سیاسی لوگ ٹیکس ایمنسٹی سکیم سے فائدہ نہیں اٹھاسکتے ،ٹیکس ایمنسٹی حاصل کرنیوالا ٹیکس نیٹ میں نہیں آئے گا ،سکیم کسی ایک شخص کیلئے نہیں تمام پاکستانیوں کیلئے ہے،

جن لوگوں کے اثاثے باہر ہیں وہ 2 فیصد جرمانہ بھر کر ایمنسٹی سکیم کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں، آف شور کمپنی بھی اثاثہ ہے اس کو بھی ڈیکلیئر کرنا ہوگا،اب شناختی کارڈ نمبر ہی این ٹی این نمبر ہوگا،جو لوگ ٹیکس ادانہیں کرتے ان کیخلاف کارروائی کرسکتے ہیں ،ٹیکس وصولیوں کیلئے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا،ماہانہ ایک لاکھ کمانے والوں پر ٹیکس لاگو نہیں ہوگا جبکہ 12 سے 24 لاکھ آمدن والے 5 فیصد ٹیکس ادا کرینگے، 24 سے 48 لاکھ آمدن پر 10 فیصد ٹیکس لاگو ہوگا اور 48 لاکھ سے زائد آمدن والوں کو 15 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا،سکیم کو صدارتی حکم نامے کے ذریعے متعارف کرایا جا رہا ہے ، سکیم سے آج سے لیکر 30 جون تک سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے،نواز شریف میرے قائد انہیں وزیر اعظم سمجھتا ہوں جب سے وزیر اعظم بنا ہوں نہ انہوں نے فون کیا نہ کوئی ہدایت دی۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…