ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

حسن نواز اور حسین نواز؟ اگر شریف فیملی لندن فلیٹس پر 5 فیصد دے دیتی تو کیا یہ مبینہ بلیک منی وائٹ ہو جائے گی؟ اور اسکی پوچھ گچھ نہیں ہو گی؟ سوال پر شاہد خاقان عباسی کے ردعمل نے سب واضح کر دیا، حیرت انگیز صورتحال

datetime 6  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی جانب سے ایمنسٹی سکیم کے اعلان کے بعد ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ لوگوں کے سمجھنے کے لیے میں آپ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ آج کل کورٹس میں شریف فیملی کے کچھ فلیٹس کے کیس ہیں پتہ نہیں وہ ان کے ہیں یا نہیں مجھے نہیں معلوم، آپ نے کہا کہ بیرون ملک جو اثاثہ جات ہیں ان پر پانچ فیصد ٹیکس دے دیا جائے گا تو آپ نے لفظ استعمال کیا کہ وہ بھی وائٹ ہو جائیں گے، اثاثے اور دولت بھی۔

کیا یہ جو پرانے فلیٹس ہیں ان پر جو کیسز آج چل رہے ہیں اگر شریف فیملی ان پر پانچ فیصد ٹیکس دے دیتی ہے تو کیا ملکی قانون کے مطابق ان سے ان کی پوچھ گچھ نہیں ہو گی، جس کے جواب میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ آپ کو بتا دیا ہے کہ جو لوگ سیاست میں ہیں وہ سکیم کا حصہ نہیں ہیں اگر آپ میاں نواز شریف کے کیس کی بات کر رہے جو نیب عدالت کی زینت ہے تو وہ معاملات وہیں جا کر سن لیں کہ اس کے حقائق کیا ہیں لیکن کوئی شخص بھی جو سیاست میں ہے وہ اس سے مستفید نہیں ہو سکتا۔ واضح رہے کہ حسن نواز اور حسین نواز سیاست میں نہیں ہیں اس طرح سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے الفاظ کی اگر تشریح کی جائے تو حسن نواز اور حسین نواز اس سکیم سے فائدہ اٹھانے کے اہل بنتے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ٹیکس ادا نہ کرنے والوں کیلئے پانچ نکاتی ٹیکس ایمنسٹی سکیم لانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں ٹیکس نیٹ ورک کو بڑھانے کیلئے ڈرافٹ تیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،ٹیکس گزاروں کی محدود تعداد معاشی مسائل پیدا کررہی ہے، انکم ٹیکس ادا نہ کرنے سے قومی خزانے پر بوجھ پڑتا ہے اس لئے انکم ٹیکس کی شرح کو کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور یہ مرحلہ وار کم ہوگی ،سیاسی لوگ ٹیکس ایمنسٹی سکیم سے فائدہ نہیں اٹھاسکتے ،ٹیکس ایمنسٹی حاصل کرنیوالا ٹیکس نیٹ میں نہیں آئے گا ،سکیم کسی ایک شخص کیلئے نہیں تمام پاکستانیوں کیلئے ہے،

جن لوگوں کے اثاثے باہر ہیں وہ 2 فیصد جرمانہ بھر کر ایمنسٹی سکیم کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں، آف شور کمپنی بھی اثاثہ ہے اس کو بھی ڈیکلیئر کرنا ہوگا،اب شناختی کارڈ نمبر ہی این ٹی این نمبر ہوگا،جو لوگ ٹیکس ادانہیں کرتے ان کیخلاف کارروائی کرسکتے ہیں ،ٹیکس وصولیوں کیلئے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا،ماہانہ ایک لاکھ کمانے والوں پر ٹیکس لاگو نہیں ہوگا جبکہ 12 سے 24 لاکھ آمدن والے 5 فیصد ٹیکس ادا کرینگے، 24 سے 48 لاکھ آمدن پر 10 فیصد ٹیکس لاگو ہوگا اور 48 لاکھ سے زائد آمدن والوں کو 15 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا،سکیم کو صدارتی حکم نامے کے ذریعے متعارف کرایا جا رہا ہے ، سکیم سے آج سے لیکر 30 جون تک سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے،نواز شریف میرے قائد انہیں وزیر اعظم سمجھتا ہوں جب سے وزیر اعظم بنا ہوں نہ انہوں نے فون کیا نہ کوئی ہدایت دی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…