بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

ہاں! میں چیف جسٹس کے پاس ’’فریادی‘‘ بن کر گیا تھا اور ان سے کیا بات کی؟ شاہد خاقان عباسی کے صبر کا پیمانہ لبریز، سب کچھ سامنے لے آئے

datetime 30  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سرگودھا (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے سرگودھا میں گیس فراہمی کے منصوبوں کا افتتاح کیا، اس موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں ملک کا وزیرِ اعظم ہوں جبکہ چیف جسٹس ایک ادارے کے سربراہ ہیں، اگر ہم ایک دوسرے سے بات نہیں کریں گے تو ملک کیسے چلے گا؟ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ پہلے کہا جاتا تھا کہ اداروں میں بات نہیں ہے،

اب چیف جسٹس اور میرے درمیان ملاقات ہوئی تو کہتے ہیں ملاقات تو ٹھیک ہے لیکن ٹائمنگ ٹھیک نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے مخالفین کو دوسری تکلیف ہے کہ وزیرِاعظم نے چیف جسٹس سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملاقات میں نے کی ہے تکلیف مخالفین کو کیوں ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی سیاست کا خاتمہ کریں گے، چاہے عمران خان اور آصف علی زرداری کو اس کی تکلیف ہو۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنی تقریر میں بتایا کہ میں نے چیف جسٹس ثاقب نثار سے رابطہ کرکے ملاقات کرنے کا کہا جس کے بعد ہماری دو گھنٹے ملاقات ہوئی، وزیراعظم نے کہاکہ امید ہے چیف جسٹس نے ہماری بات سنی ہو گی، میں نے بھی ان کی باتیں سنی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ کہا جا رہا ہے کہ فریادی بن کر گیا تھا، ہاں میں بالکل ملک کا فریادی بن کر گیا تھا، اگر ایک دوسرے سے بات نہیں کریں گے تو ملک کیسے چلے گا؟ انہوں نے کہا کہ ہم نے ملاقات میں کوئی ذاتی بات نہیں کی۔ تقریر میں انہوں نے مزید کہا کہ میاں نواز شریف کے خلاف الزامات میں کوئی حقیقت نہیں ہے، ایسے الزام لگائے جاتے ہیں جن کا نہ سر ہوتا ہے اور نہ پیر، انہوں نے کہا کہ ہمیں نیب کی عدالتوں سے انصاف کی توقع نہیں ہے۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ اقامہ کا کوئی الزام ہے نہ حقیقت، اقامہ کو بنیاد بنا کر وزیر اعظم کو فارغ کر دیا گیا۔

جب سپریم کورٹ کی جانب سے حکم آیا تو نواز شریف نے سیاہی خشک ہونے سے پہلے عہدہ چھوڑ دیا، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اب وقت ثابت کر دے گا کہ تاریخ سپریم کورٹ کے فیصلے کو کیسے دیکھے گی۔ انہوں نے سیاسی مخالفین کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے سینیٹ الیکشن میں پیسہ خرچ نہیں کیا، پیسے دے کر ایوانوں میں پہنچنے والے عوام کی خدمت نہیں کرتے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ کہا جاتا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے بارے میں بیان دیا، جو پیسے دے کر چیئرمین سینیٹ بنا وہ پاکستان کی کیا خدمت کرے گا، انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسی سیاست قبول نہیں ہے، اس کے خلاف بات کرنا جہاد سمجھتا ہوں، انہوں نے کہا کہ جو سینیٹر ایوان میں بیٹھے ہیں ان کا ضمیر بھی مطمئن نہیں ہو گا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…