اتوار‬‮ ، 20 اپریل‬‮ 2025 

ہاں! میں چیف جسٹس کے پاس ’’فریادی‘‘ بن کر گیا تھا اور ان سے کیا بات کی؟ شاہد خاقان عباسی کے صبر کا پیمانہ لبریز، سب کچھ سامنے لے آئے

datetime 30  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سرگودھا (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے سرگودھا میں گیس فراہمی کے منصوبوں کا افتتاح کیا، اس موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں ملک کا وزیرِ اعظم ہوں جبکہ چیف جسٹس ایک ادارے کے سربراہ ہیں، اگر ہم ایک دوسرے سے بات نہیں کریں گے تو ملک کیسے چلے گا؟ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ پہلے کہا جاتا تھا کہ اداروں میں بات نہیں ہے،

اب چیف جسٹس اور میرے درمیان ملاقات ہوئی تو کہتے ہیں ملاقات تو ٹھیک ہے لیکن ٹائمنگ ٹھیک نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے مخالفین کو دوسری تکلیف ہے کہ وزیرِاعظم نے چیف جسٹس سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملاقات میں نے کی ہے تکلیف مخالفین کو کیوں ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی سیاست کا خاتمہ کریں گے، چاہے عمران خان اور آصف علی زرداری کو اس کی تکلیف ہو۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنی تقریر میں بتایا کہ میں نے چیف جسٹس ثاقب نثار سے رابطہ کرکے ملاقات کرنے کا کہا جس کے بعد ہماری دو گھنٹے ملاقات ہوئی، وزیراعظم نے کہاکہ امید ہے چیف جسٹس نے ہماری بات سنی ہو گی، میں نے بھی ان کی باتیں سنی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ کہا جا رہا ہے کہ فریادی بن کر گیا تھا، ہاں میں بالکل ملک کا فریادی بن کر گیا تھا، اگر ایک دوسرے سے بات نہیں کریں گے تو ملک کیسے چلے گا؟ انہوں نے کہا کہ ہم نے ملاقات میں کوئی ذاتی بات نہیں کی۔ تقریر میں انہوں نے مزید کہا کہ میاں نواز شریف کے خلاف الزامات میں کوئی حقیقت نہیں ہے، ایسے الزام لگائے جاتے ہیں جن کا نہ سر ہوتا ہے اور نہ پیر، انہوں نے کہا کہ ہمیں نیب کی عدالتوں سے انصاف کی توقع نہیں ہے۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ اقامہ کا کوئی الزام ہے نہ حقیقت، اقامہ کو بنیاد بنا کر وزیر اعظم کو فارغ کر دیا گیا۔

جب سپریم کورٹ کی جانب سے حکم آیا تو نواز شریف نے سیاہی خشک ہونے سے پہلے عہدہ چھوڑ دیا، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اب وقت ثابت کر دے گا کہ تاریخ سپریم کورٹ کے فیصلے کو کیسے دیکھے گی۔ انہوں نے سیاسی مخالفین کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے سینیٹ الیکشن میں پیسہ خرچ نہیں کیا، پیسے دے کر ایوانوں میں پہنچنے والے عوام کی خدمت نہیں کرتے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ کہا جاتا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے بارے میں بیان دیا، جو پیسے دے کر چیئرمین سینیٹ بنا وہ پاکستان کی کیا خدمت کرے گا، انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسی سیاست قبول نہیں ہے، اس کے خلاف بات کرنا جہاد سمجھتا ہوں، انہوں نے کہا کہ جو سینیٹر ایوان میں بیٹھے ہیں ان کا ضمیر بھی مطمئن نہیں ہو گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…