بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

ایک الزام بار بار آرہا ہے اور کوئی ثبوت نہیں ،بیس کروڑ عوام کے نمائندوں کو مافیا ٗ ڈاکو اور چور کہنا قبول نہیں،ہر ادارہ آئینی حدود کے اندر رہ کر کام کرے،وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے انتباہ کردیا

datetime 17  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حافظ آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بیس کروڑ عوام کے نمائندوں کو مافیا ٗ ڈاکو اور چور کہنا کسی صورت قبول نہیں ٗ ہر ادارہ آئینی حدود کے اندر رہ کر کام کرے ٗ عدالتی فیصلے قبول کرتے ہیں ٗ پارلیمنٹ کے فیصلے بھی قبول ہونے چاہئیں ٗ آپ کو ایک ہی ملزم نظر آئیگا اور وہ نواز شریف ہے ٗ کسی اور پر کوئی الزام نہیں ہے، ایک الزام بار بار آرہا ہے اور کوئی ثبوت نہیں ہے ٗان چیزوں کو ختم کرنے کی ضرورت ہے ٗسینیٹ کے الیکشن میں دھاندلی نہیں ہونے دیں گے ٗ

پیسے کے زور پر آنے والے امیدواروں کا مقابلہ کریں گے ٗنواز شریف کی سیاست کا فیصلہ عوام نے لودھراں میں کر دیا ہے اور یہی فیصلہ آپ کو 2018کے الیکشن میں نظر آئیگا۔ ہفتہ کو قومی صحت پروگرام کے اجرا کی تقریب سے خطاب کے دوران وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آپ سب لوگ یہاں آئے آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں، مجھے آج حافظ آباد آ کر خوشی ہے،کافی عرصے بعد میں یہاں آیا ہوں، میں کہنا چاہوں گا کہ عوام کی خدمت کی روایت محفوظ ہے اور آگے بھی چلتا رہے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ عوامی نمائندگی آسان نہیں مشکل کام ہے جس علاقے کو اچھے نمائندے ملیں وہی ترقی کرتا ہےٗ حکومت کے خلاف سازشیں اور دھرنے ہوئے لیکن ہم نے ترقی کا سفر جاری رکھا ٗہم برسراقتدارآئے تو صنعتیں اور بجلی کے کارخانے بند تھے، موجودہ حکومت نے ملک سے توانائی بحران کا خاتمہ کیا اور 10 ہزار میگا واٹ سے زیادہ بجلی قومی گرڈ میں شامل کی، ہم نے حکومت سنبھالی تو ملک میں گیس نہیں تھی لیکن آج ملک میں وافر مقدار میں گیس موجود ہے ٗ سی این جی اسٹیشنز پر گاڑیوں کی قطاریں نہیں ۔وزیر اعظم نے کہا کہ سینیٹ کے الیکشن 3 مارچ کوہوں گے ٗسینیٹ کے الیکشن میں دھاندلی نہیں ہونے دیں گے، پیسے کے زور پر آنے والے امیدواروں کا مقابلہ کریں گے، جولائی 2018 میں عوام فیصلہ کریں گے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ادارے ایک دوسرے کی عزت کریں اور قانون کے مطابق چلیں، ہم تمام عدالتوں کا احترام کرتے ہیں ٗپارلیمنٹ میں گئے فیصلے بھی قبول کئے جانے چاہئیں،

پارلیمنٹ واحد ادارہ ہے جس کا ہر 5 سال بعد احتساب ہوتا ہے اور یہ احتساب عوام کرتے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ عوام کے نمائندوں کو کبھی مافیا، کبھی چور اور ڈاکو کہا جاتا ہے ، 20 کروڑ عوام کے نمائندوں کو ایسے لقب دینا ہمیں قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ہم اداروں کا احترام کرتے ہیں ، اداروں پر بھی ایک دوسرے کا احترام لازم ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آپ ملک کا کوئی اخبار اٹھا کر دیکھ لیں آپ کو ایک ہی ملزم نظر آئے گا اور وہ ہے نواز شریف کسی اور پر کوئی الزام نہیں ہے، ایک الزام بار بار آرہا ہے اور کوئی ثبوت نہیں ہے،

ان چیزوں کو ختم کرنے کی ضرورت ہے، نواز شریف کی سیاست کا فیصلہ عوام نے لودھراں میں کر دیا ہے اور یہی فیصلہ آپ کو 2018کے الیکشن میں نظر آئیگا۔وزیر اعظم نے کہا کہ (ن) لیگ وہ جماعت ہے جس نے عوامی مسائل کو حل کیا اس جذبے کو نواز شریف 2013میں آگے لے کر بڑھے، بہت سی سازشیں ہوئیں لیکن ہم نے اپنا کام جاری رکھا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہیلتھ کارڈ کا منصوبہ نواز شریف کی سوچ ہے، ایسا نظام بنا کر صحت کی سہولت جو امیروں کو میسر ہے وہ غریبوں تک پہنچائیں، یہ ووٹوں کیلئے نہیں کیا گیا،

ہمارے ساتھیوں نے اس کام میں ہماری معاونت کی، ترقیاتی کام مل کر ہی ہوتے ہیں، آج ہیلتھ کارڈ اسکیم پھیل رہی ہے اور غریب عوام کو بھی سہولتیں مہیا کی جا رہی ہیں، دنیا کے ممالک اس اسکیم میں ہمیں دیکھ رہے ہیں اور ہم سے پوچھ رہے ہیں کہ کس طرح یہ منصوبہ بنا، ملک کے چاروں صوبوں میں یہ اسکیم موجود ہے، طبی سہولتیں دینا تو صوبوں کا کام ہے لیکن پھر بھی وفاق اس میں اپنا حصہ ڈال رہا ہے اور اس میں کوئی سیاسی تفریق نہیں ہے، جو لوگ اس سے استفادہ کر رہے ہیں ان سے وعدہ کرتا ہوں اس معیار کو اور بہتر بنایا جائے گا

او جو لوگ اس میں شامل نہیں ہیں، ان کو شامل کیا جائے گا، عوام کو پیغام دیتا ہوں کہ آپ کی حکومت کام کر رہی ہے اور فیصلہ آپ نے کرنا ہے، فیصلہ عوام کا ہی مقدم ہوتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ حافظ آباد کی زرعی ترقی دیکھ کر مجھے خوشی ہوئی ہے ،یونیورسٹی کا کیمپس یہاں پر قائم کیا جائے گا،گیس یہاں پہنچانے کا مسئلہ بھی ہم جلد حل کریں گے اور سڑکیں بھی بنائیں گے، یہ چیزیں آپ کا حق ہے جو ہم آپ کو دیں گے، اب آپ پر لازم ہے کہ آپ 2018الیکشن میں کیا فیصلہ کریں گے، سچ کی سیاست آپ چاہتے ہیں یا جھوٹ کی فیصلہ آپ نے کرنا ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…