حیدر آباد ٹاؤن(اے این این )سیال شریف کی گدی نشین وسابق سینیٹر خواجہ غلام حمیدالدین سیالوی نے کہا ہے کہ تحفظ ختم نبوت پر ہمارا موقف دو ٹوک ہے،حکومت نے بارباردھوکادیا،مزیددھوکانہیں کھائیں گے، وزیراعلی پنجاب شہباز شریف خود سیال شریف آئے ہم نے انہیں نہیں بلوایاہم اج بھی اپنے مطالبات پرقائم ہیں،ن لیگ نے ہمارے مطالبات پر غور نہ کیا تو اگلے انتخابات میں انہیں نتائج بھگتنا ہوں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات
کو سیال شریف میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ کہ اوقاف کی جانب سے دربار کو تحویل میں لیے جانے کی دھمکی سے ہمیں نہیں ڈرایا جا سکتا۔ اپنے موقف سے پیچھے ہٹ گیا تو اپنے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کو کیا منہ دکھاؤں گا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب شہباز شریف خود سیال شریف آئے ہم نے انہیں نہیں بلوایاہم اج بھی اپنے مطالبات پرقائم ہیں۔اب احتجاج اور لاک ڈان کے آپشن کا انحصار حکومت کے رویے پر ہے۔ وزیراعلی کے کہنے پر کمیٹی بنائی لیکن اس چھ رکنی کمیٹی کے سامنے تاحال رانا ثنا اللہ کے پیش نہ ہونے پر شدید مایوسی ہوئی ہے۔انہوں نے اعلان کیا کہ وزیر اعلی سے ملاقات کے بعد لاک ڈاؤن کی کال مشروط طور پر واپس لی گئی ۔پیر سیال نے کہا کہ دنیا کے سارے خزانوں سے بھی مجھے خریدا نہیں جاسکتا ۔ میں اپنے موقف پر قائم ہوں اور مرتے دم تک قائم رہوں گا۔اگر میں ایک سیٹ یا کسی دنیاوی فائدے کی خاطر اپنے موقف سے پیچھے ہٹ گیا تو اپنے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کو کیا منہ دکھاؤں گا۔انہوں نے بتایا کہ آئندہ انتخابات میں کسی بھی ایسی پارٹی سے اتحاد نہ ہو گا جو ختم نبوت قانون پر کمزور ی دکھائے گی۔ ن لیگ نے ہمارے مطالبات پر غور نہ کیا تو اگلے انتخابات میں انہیں نتائج بھگتنا ہوں گے ۔ خواجہ غلام حمید الدین سیالوی نے کہا کہ اوقاف کی جانب سے دربار کو تحویل میں لیے جانے کی دھمکی سے ہمیں نہیں ڈرایا جا سکتا۔ 5 فروری کو جھنگ میں کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا اور کانفرنسز کا سلسلہ جاری رہے گا۔انہوں نے کہا کہ اگر رانا ثنا اللہ کی وضاحت سے اگر کمیٹی مطمئن نہ ہوئی تو پھر وزیر اعلی پنجاب سے رانا ثنا اللہ کے استعفی پر عملدرآمد کروانے کا کہا جائے گا۔