اسلام آباد(اے این این ) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ الیکشن کی گارنٹی دینا فوج کا کام نہیں ،وقت سے ایک سیکنڈ پہلے بھی حکومت نہیں چھوڑیں گے، نیشنل سیکیورٹی کمیٹی میں طے ہوچکاہے کہ انتخابات بروقت ہونے چاہئیں، میں بھی کہہ رہا ہوں الیکشن جولائی میں ہوں گے، پاکستان میں عدلیہ اور میڈیا آزاد نہیں، جج کی تعیناتی سے پہلے اس کے کردار اور کاموں کا بھی پتا ہونا چاہیے کیونکہ ایک دفعہ جج تعینات ہوتا ہے تو پھر جج ہی ریٹائر ہوتا ہے۔
اسلام آباد میں وزیراعظم نے سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں عدلیہ اور میڈیا آزاد نہیں، جج کی تعیناتی سے پہلے اس کے کردار اور کاموں کا بھی پتا ہونا چاہیے کیونکہ ایک دفعہ جج تعینات ہوتا ہے تو پھر جج ہی ریٹائر ہوتا ہے جب کہ ماضی میں ایسے جج بھی لگائے گئے جو اس عہدے کے اہل نہیں تھے۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نیشنل سیکیورٹی کمیٹی میں طے ہوچکاہے کہ انتخابات بروقت ہونے چاہئیں، میں بھی کہہ رہا ہوں کہ انتخابات جولائی میں ہوں گے لہذا انتخابات کی گارنٹی دینا فوج کا کام نہیں، ایک سیکنڈ پہلے بھی حکومت نہیں چھوڑیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی توڑنے کا اختیار میرے پاس ہے، پارٹی کہے تو اسمبلی توڑ دوں گا، کسی اور کے کہنے پر نہیں توڑوں گا جب کہ یکم جون سے ایک سیکنڈ پہلے بھی ہماری حکومت ختم نہیں ہوگی۔پاک امریکا تعلقات پر انہوں نے کہا کہ امریکا کے ساتھ 70 سالہ تعلقات ہیں، امریکا سے رابطے اب بھی جاری ہیں۔آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ(ن)کی سیاسی مہم کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نوازشریف آئندہ انتخابات کی مہم میں لیڈ کریں گے۔واضح رہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے گزشتہ روز بھی پارلیمانی رپورٹرز کے وفد سے گفتگو میں کہا تھا کہ مسلم لیگ(ن) نوازشریف کی تصویر کے ساتھ انتخابی مہم چلائے گی کیونکہ ووٹ نوازشریف کو ہی ملتے ہیں۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ججز کا چہرہ عوام کے سامنے آنا چاہیے، جج نے زندگی، موت، اربوں روپے کے مسائل اور تاریخی فیصلے کرنے ہوتے ہیں، کمزور شخص کو جج لگائیں گے تو بھگتنا پڑتا ہے۔