بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

شیروانیاں سلوانے والے انہیں الماریوں میں رکھ دیں،آئین میں ٹیکنو کریٹ حکومت کی گنجائش نہیں، نواز شریف اور ضیا الحق کے درمیان تعلق پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی وضاحت سامنے آ گئی

datetime 19  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آئین میں ٹیکنو کریٹ حکومت کی کوئی گنجائش نہیں ہے، آج بھی اسمبلیاں تحلیل ہو جائیں تو قبل از وقت انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ، کچھ لوگوں نے شیروانیاں سلوا کر رکھی تھیں مگر انہیں موقع نہیں ملا ، انہیں پیغام دیتا ہوں وہ شیروانیاں اتار کر الماریوں میں رکھ دیں ،انتخابات گرمیوں میں ہی ہونگے۔محمد نواز شریف نے اپنے دور اقتدار میں ملک میں ترقی کی بنیاد رکھی ،جمہوریت کو فروغ دیا ،

ان پر آمریت سے قربت کا تعلق الزام بالکل بے بنیاد ہے۔ایک انٹرویو میں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نواز شریف اور ضیا الحق کے درمیان تعلق پر تاریخی جھوٹ بولا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ محمد نواز شریف کا ضیا ء الحق سے تعلق صرف 29مئی سے17اگست1988ء تک تھا اس تعلق پر لوگ تاثر دے رہے ہیں کہ نواز شریف ضیا ء کی آمریت کے دور میں سیاسی افق پر ابھرے ۔ انہوں نے کہا کہ صدر اور وزیر اعلیٰ کا تعلق عموما محدود سا ہوتا ہے ، ضیا ء دور میں کئی لوگ بہت بڑے بڑے عہدوں پر پہنچے اور آج ان لوگوں کی سیاسی حیثیت کیا ہے؟ سب لوگ اس سے واقف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو تجربہ محمد نواز شریف کے پاس ہے وہ بہت کم لوگوں کے پاس ہے۔ انہوں نے اپنے دور اقتدار میں ملک میں ترقی کی بنیاد رکھی اور جمہوریت کو فروغ دیا ، ان پر آمریت سے قربت کا تعلق الزام بالکل بے بنیاد ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ آئین میں ٹیکنو کریٹ حکومت کی کوئی گنجائش نہیں ہے، آج بھی اسمبلیاں تحلیل ہو جائیں تو قبل از وقت انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ۔انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں نے شیروانیاں سلوا کر رکھی تھیں مگر انہیں موقع نہیں ملا ، انہیں پیغام دیتا ہوں وہ شیروانیاں اتار کر الماریوں میں رکھ دیں کیونکہ انتخابات گرمیوں میں ہی ہونگے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے ممبران اسمبلی کو ٹیلی فون کالز موصول ہوئیں جبکہ ان کی نگرانی کے حوالے سے بھی خبریں سامنے آئیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے وزیر داخلہ احسن اقبال کو اس بات کی تحقیقات کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں اس قسم کے کام ملکی سیاست میں ہوتے رہے ہیں اور ہمیں ان سے سبق لینا چاہیے ۔ انہں نے کہا کہ ممبران اسمبلی اگر اس حوالے سے بیانات دیتے ہیں تو وہ ان کی ذاتی رائے ہو سکتی ہے۔ میرا خیال ہے کہ اب اس قسم کے معاملات سیاست میں نہیں ہو رہے ۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…