اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکہ دھمکیوں اور پابندیوں کے بعد پاکستان نے بھی امریکہ کے ساتھ انٹیلی جنس اور فوجی تعاون معطل کر دیا۔نجی ٹی وی کے مطابق امریکہ کے انتہائی اقدامات اور فوجی امداد کی بندش کے بعد اب پاکستان نے بھی امریکہ کے ساتھ انٹیلی جنس اور فوجی تعاون معطل کر دیا ہے۔ وفاقی وزیر دفاع خرم دستگیر نے امریکہ کے ساتھ فوجی تعاون معطل کرنے کی تصدیق کر دی ہے ۔ وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ امریکہ کو فضائی اور
زمینی راہداری فراہم کر رہے ہیں، پاکستان کے پاس سلالہ سانحہ کے بعد زمینی راہداری معطل کرنے کی مثال موجود ہے۔ فضائی اور زمینی راہداری کی بندش کا آپشن موزوں وقت پر استعمال کریں گے۔واضح رہے کہ اس سے قبل امریکا نے پاکستان کی سیکیورٹی معاونت معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان ہیدر نورٹ نے بتایا کہ حقانی نیٹ اور دیگر افغان طالبان کے خلاف کارروائی تک معاونت معطل رہے گی۔انہوں نے کہا کہ فیصلہ کن اقدامات کی صورت میں پاکستان کی امداد بحال ہوسکتی ہے جبکہ روکی جانے والی سیکیورٹی امداد کی مالیت کا تخمینہ لگایا جارہا ہے۔دریں اثنا امریکا نے پاکستان کو مذہبی آزادی کی مبینہ سنگین خلاف ورزی کرنے والے ممالک سے متعلق خصوصی واچ لسٹ میں بھی شامل کردیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے مجموعی طور پر 10 ممالک کو واچ لسٹ میں شامل کیا ہے۔اس فہرست میں پاکستان کے علاوہ شمالی کوریا، ایران، ارٹریا، چین، برما سوڈان، سعودی عرب، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان کو شامل کیا گیا ہے۔