واشنگٹن(این این آئی) امریکہ کے سیکریٹری دفاع جنرل جیمز میٹس نے واضح کیا ہے کہ پاکستان پر عسکری امداد کی پابندی کے باوجود پینٹاگون پاکستان کی اعلیٰ فوجی قیادت خصوصاً چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے رابطے بحال کررہا ہے۔پینٹا گون میں پریس بریفنگ جنرل جیمز میٹس نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ گزشتہ روز جنرل جوزف وٹل نے جنرل قمر جاوید باجوہ سے فون پر گفتگو کی اور ہم مزید رابطے کی فضا بحال کریں گے۔
جیمز میٹس نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کی عسکری امداد پر پابندی عائد کرنے سے قبل ان تمام اہم امکانات کا ہر زاویے سے جائزہ لیا تھا لہٰذا امریکہ کو ردِ عمل کے طور پر افغانستان میں سپلائی روکنے کی فکر نہیں ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مجھے نہیں لگتا اور نہ ہی میرے پاس ایسے کوئی اشارے ہیں جس سے ثابت ہو کہ اسلام آباد افغانستان کی سپلائی روکے گا۔جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا امریکی پابندی کے بعد چین پاکستان کی عسکری امداد کو پورا کرے گا؟ تو انہوں نے جواب دیانہیں۔جیمز میٹس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے نیٹو فورسز کے مقابلے میں زیادہ جانوں کی قربانی دی لیکن عسکری امداد پر پابندی کا فیصلہ امریکی کی مشرق وسطیٰ کی نئی تزویراتی حکمت عملی کے تحت لیا گیا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سول حکومت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنا کردار نبھا سکتی ہے۔