راولپنڈی (این این آئی) آئی ایس پی آر کے ترجمان نے کہاہے کہ قبائلی علاقوں میں اس وقت پاکستان کے تقریباً دو لاکھ بیس ہزار سکیورٹی اہلکار موجود ہیں جبکہ 2001میں یہ تعداد 34000تھی ۔انہوں نے ایک مرتبہ پھر پاکستان فوج کی جانب سے افغان سکیورٹی فورسز کو اپنے مراکز میں تربیت دینے کی پیشکش کی انہوں نے کہاکہ پاکستانی فوج کے سربراہ نے افغان حکومت کو پیشکش کی ہے کہ جس طرح ہم اپنی سائیڈ پر باڑ لگا رہے
ہیں اور قلعے قائم کئے ہیں اگر افغان حکام راضی ہوں تو اسی طرح کانظام افغانستان میں بنانے کیلئے تیار ہیں حقانی نیٹ ورک کے حوالے سے افغان صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے ترجمان پاک فوج نے کہاکہ امریکی فوجی افسران اور اہلکاروں کے حالیہ دورہ پاکستان کے دور ان انہیں حقانی نیٹ ورک کے خلاف اقدامات کے حوالے سے شواہد فراہم کئے گئے تھے ۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے کئی اقدامات اٹھائے ہیں اور یہ سلسلہ جاری رہے گا ۔انہوں نے کہاکہ امریکی اور افغان انٹیلی جنس ایجنسی این ڈی ایس کے پاس یہ صلاحیت موجود ہے کہ وہ حقانی نیٹ ورک یا کسی اور گروپ کے درمیان مواصلاتی رابطوں کا پتہ لگا سکتی ہے ۔وہ اس بات کی گواہی دینگے کہ اس گروپ کی سرگرمیاں تقریباً ختم ہو گئی ہیں انہوں نے کہاکہ حقانی نیٹ ورک کے بارے میں پاکستان کی حمایت کا تاثر مضحکہ خیز ہے ۔فوجی ترجمان نے کہاکہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان براہ راست اور آزادانہ تعلقات ہونے چاہئیں ۔افغانستان پاکستان کو کسی اور کی نظروں سے نہ د یکھے ۔پاکستان اور افغانستان کو یہاں رہناہے اور بھارت اور دیگر یہاں سے چلے جائینگے ۔ہم افغانستان کو کسی اور کی نظروں سے نہیں دیکھتے ۔