اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) جے آئی ٹی کو پانامہ کیس کے سلسلے میں اہم ثبوت مل گئے ۔گلف سٹیل ملز کی انشورنش کی رقم ودیگر معاملات سے متعلق شریف خاندان کے موقف اور ثبوتوں میں واضح تضاد سامنے آگیا ۔ذرائع کے مطابق دبئی کی القائد فیملی گلف سٹیل ملز کی 51فیصد شیئر ہولڈراورشریف خاندان کی پارٹنر تھی اسکے سربراہ نے نہ صرف جے آئی ٹی کے دبئی جانے والے ارکان کو اہم دستاویزات دیں بلکہ وہ خود ان کو
اپنے ساتھ کئی ایسے اداروں میں لیکر گئے جہاں سے اس کو ثبوت مل سکتے تھے ۔روزنامہ 92کے لاہور سے رپورٹر رانا عظیم کے مطابق گلف سٹیل ملز کے قیام سے متعلق بہت سی چیزیں سامنے آئی ہیں اس حوالے سے تین رپورٹس بھی ملیں جن میں اہم ثبوت موجود ہیں ۔ثبوتوں سے واضح ہوا کہ گلف سٹیل ملز کے حوالے سے جو تخمینہ بتایا گیا وہ حقیقت سے بالکل ہٹ کر ہے ۔مصدقہ ذرائع کے مطابق دبئی کے تین ادارے گلف سٹیل ملز کے حوالے سے اہمیت رکھتے ہیں میں کچھ ایسی دستاویزات موجود تھیں جو رحمن ملک بھی حاصل نہیں کرسکے تھے۔پیپلز پارٹی کے دورمیں گلف سٹیل ملز دبئی میں لگائی گئی تھی اور پیسہ پاکستان سے کس طرح گیا اس میں جن اداروں کے نام لئے گئے تھے اس حوالے سے بھی بہت سی چیزیں سامنے آئی ہیں ۔ایک رپورٹ میں ایسا فقرہ بھی موجود ہے کہ گلف سٹیل ملز میں آگ نہیں لگی تھی بلکہ مبینہ طور پر لگائی گئی تھی ۔مصدقہ ذرائع کے مطابق دبئی سے ملنے والے ثبوت اہمیت اختیار کر گئے ہیں ۔حدیبیہ پیپرزملز کی طرح گلف سٹیل ملز کے معاملے میں بھی دو نمبری واضح طور پر نظر آرہی ہے۔10جولائی قریب ہے دیکھتے ہیں جے آئی ٹی سپریم کورٹ میں اپنی کیا رپورٹ جمع کراتی ہے۔