پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

شام کاتنازعہ ،پاکستان نے اپنے موقف کا باضابطہ اعلان کردیا

datetime 6  فروری‬‮  2017 |

اسلام آباد( آئی این پی ) پاکستان نے واضح کیا ہے کہ شام کے تنازعہ میں پاکستان کے بین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ کے میثاق اور بین الریاستی رویہ کی بنیاد پر اپنی پوزیشن برقرار رکھی ہے، پاکستان کا تنازعہ کے آغاز سے ہی جامع سیاسی مذاکرات کے ذریعے شام کے لوگوں کی خواہشات کے مطابق پرامن طریقہ سے طویل المدتی حل ہی موقف رہا ہے۔

پاکستان نے ان ممالک تک این ایس جی کی رکنیت کی توسیع پر اپنے موقف کے لئے حمایت حاصل کرنے کے سلسلے میں بھرپور سفارتی کوششیں کی ہیں جنہوں نے ایٹمی عدم پھیلاؤ کے معاہدے پر دستخط نہیں کئے،پاکستان نے نیوکلیئر سپلائر گروپ میں شمولیت کے لئے 19 مئی 2016ء کو اپنی باقاعدہ درخواست دی تھی۔ پیر کو قومی اسمبلی میں وزارت خارجہ کی جانب سے تحریری جوابات میں بتایا گیا کہ پاکستان نے عالمی برادری کے ایک ذمہ دار ملک کی حیثیت سے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں اور انہیں داغنے والے ذرائع کے پھیلاؤ کو روکنے میں بین الاقوامی کوششوں میں مسلسل کردار ادا کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستان اپنی سماجی اقتصادی ترقی کے لئے جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال تک غیر امتیازی اور بلا رکاوٹ رسائی کے لئے بھی آواز اٹھاتا رہا ہے۔ ان دو مقاصد کے حصول کے لئے پاکستان نے نیوکلیئر سپلائر گروپ میں شمولیت کے لئے 19 مئی 2016ء کو اپنی باقاعدہ درخواست دی تھی۔ ایس این جی کے اندر نئی رکنیت کے لئے قواعد میں بھارت مخصوص استثنیٰ کے خلاف آوازیں بلند ہوتی رہی ہیں۔ اب بھی اس پر غور و خوض جاری ہے۔ ہم حتمی نتیجے کو یقینی بنانے کے لئے اپنی بھرپور سفارتی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں جو پاکستان کے حق میں بہتر ہیں۔

وزارت خارجہ کی جانب سے بتایا گیا کہ پاکستان نے شام کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال پر وقتاً فوقتاً اپنی تشویش ظاہر کی ہے۔ پاکستان دنیا میں مہاجرین کی میزبانی کرنے والا تیسرا بڑا ملک ہونے کے ناطے نقل مکانی کرنے والے افراد کے مسائل کا مکمل ادراک رکھتا ہے۔ پاکستان کو شام میں انسانی بحران پر گہری تشویش ہے، مہاجرین کے بحران سے فوری نمٹنے کی ضرورت ہے۔

وزارت خارجہ کی جانب سے بتایا گیا کہ وزیراعظم کے خصوصی معاون کا دورہ امریکہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان باقاعدہ اعلیٰ سطح کے تبادلوں کا حصہ تھا۔ دورے کا مقصد سبکدوش ہونے والی انتظامیہ کے اہم اراکین اور امریکی کانگریس کے منتخب اراکین کے ساتھ رابطہ کرنا تھا اور پاکستان اور امریکہ کے لئے دلچسپی کے امور پر منتخب صدر کی ٹیم کے ساتھ ابتدائی بات چیت کرنا تھا کہ کیسے دونوں ممالک خطے میں اور اس سے باہر امن، سلامتی اور خوشحالی کے فروغ کے لئے تعاون اور روابط کو گہرا بنا سکتے ہیں

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…