جمعہ‬‮ ، 16 مئی‬‮‬‮ 2025 

امریکا: پاکستانی ڈاکٹر نے مریض کو خنزیر کا دل لگا دیا

datetime 11  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)امریکا میں پاکستان کے ڈاکٹر منصور محی الدین نے میڈیکل سائنس کی دنیا میں کارنامہ انجام دیتے ہوئے ایک دل کے مریض کے سینے میں خنزیر کا دل لگا دیا۔یونیورسٹی آف میری لینڈ اسکول آف میڈیسن کے مطابق ایک مریض میں کامیابی سے جینیاتی طور پر تبدیل شدہ خنزیر کا دل لگایا گیا ہے۔ڈائو میڈیکل یونیورسٹی کراچی سے گریجویشن کرنے والے ڈاکٹر منصور محی الدین نے

اس ضمن میں بتایا کہ ابتدائی تجربات میں بندر کا دل لگایا جاتا تھا۔انہوں نے بتایاکہ بندر کا دل پیوند کاری میں مفید ثابت نہ ہوا، جبکہ خنزیر پر تجربہ مفید رہا۔بالٹی مور کے اسپتال میں 7 گھنٹے طویل آپریشن کے ذریعے 57 سالہ امریکی شہری ڈیوڈ بینیٹ کے سینے میں جینیاتی طور پر تبدیل کیا گیا خنزیر کا دل پیوند کیا گیا۔آپریشن کے 3 دن بعد ڈیوڈ بینیٹ صحت کی طرف گامزن ہیں، یہ ٹرانسپلانٹ مسٹر بینیٹ کی زندگی بچانے کے لیے آخری امید سمجھا جاتا ہے، تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ یہ آپریشن کتنے عرصے تک زندگی بچانے میں کامیاب رہے گا۔ڈیوڈ بینیٹ نے اس حوالے سے بتایاکہ یا تو مرنا تھا یا یہ ٹرانسپلانٹ کرانا تھا اس کے سوا میرے پاس کوئی راستہ نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ یہ آپریشن اندھیرے میں تیر چلانے کے مترادف ہے، مگر یہ میرے پاس جینے کے لیے واحد اور آخری راستہ تھا۔امریکی میڈیکل ریگولیٹر کی جانب سے ڈیوڈ بینیٹ کی زندگی بچانے کیلیے یونیورسٹی آف میری لینڈ میڈیکل سینٹر کے ڈاکٹروں کو اس آپریشن کی خصوصی اجازت دی گئی تھی۔اس سے قبل امریکی حکام کی جانب سے خنزیر کے دل کی انسانی سینے میں پیوندکاری کو ناکام قرار دیا جا چکا ہے۔اس ٹرانسپلانٹ کو انجام دینے والی میڈیکل ٹیم کی برسوں کی یہ تحقیق اور اس کے نتائج دنیا بھر میں زندگیوں کو بدل سکتے ہیں۔یونیورسٹی آف میری لینڈ اسکول آف میڈیسن کے سرجن بارٹلی گریفتھ کے مطابق انسانی جسم میں خنزیر کے دل کی پیوند کاری دنیا کو اعضا کی کمی کے بحران کو حل کرنے کی جانب ایک قدم ثابت ہو گی۔انہوں نے کہا کہ امریکا میں 1 دن میں 17 افراد ٹرانسپلانٹ کے انتظار میں مر جاتے ہیں، جبکہ پیوند کاری کے لیے اعضا کا انتظار کرنے والے مریضوں کی تعداد 1 لاکھ سے زائد ہے۔واضح رہے کہ ٹرانسپلانٹیشن کے لیے جانوروں کے اعضا کے استعمال کے امکان پر طویل عرصے سے غور کیا جا رہا ہے جبکہ خنزیر کے دل کے والوز کا انسانی جسم میں استعمال پہلے سے ہی عام ہے۔آپریشن کے بعد صحت کی جانب گامزن ڈیوڈ بینیٹ کو امید ہے کہ ان کا یہ ٹرانسپلانٹ انہیں زندگی کو رواں دواں رکھنے میں مدد دے گا، وہ سرجری سے قبل 6 ہفتوں تک بستر پر ایک مشین سے منسلک رہے جو انہیں زندہ رکھنے میں مدد گار تھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…