ہفتہ‬‮ ، 27 دسمبر‬‮ 2025 

خلیجی ممالک اور اسرائیل میں تعلقات مستحکم نہیں ہوسکے،صیہونی افسرکے اہم انکشافات

datetime 19  جنوری‬‮  2021 |

مقبوضہ بیت المقدس (این این آئی )گذشتہ کچھ عرصے کے دوران عرب ممالک کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے اعلانات کے باوجود صہیونی ریاست اور خلیجی ممالک میں دو طرفہ تعلقات مستحکم نہیں ہوسکے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق اسرائیلی محکمہ دفاع کے ایک افسر نے انکشاف کیا کہ متحدہ عرب امارات اور بحرین سمیت مختلف خلیجی ممالک کے ساتھ

تل ابیب کے تعلقات غیر مستحکم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ عدم استحکام مشرق وسطی کے خطے میں چلنے والی ہواں کی سمت بدل سکتے ہیں۔اسٹرٹیجک ریسرچ برائے بیگن-سادات انسٹی ٹیوٹ ماہر موردچائی کیدار نے کہا کہ سال 2021 کا آغاز اسرائیل کے لیے اچھا ثابت نہیںہوا۔ نئے سال کے آغاز پر ہی سعودی عرب اور قطر نے اپنے تین سالہ اختلافات ختم کرنے کا اعلان کیا ۔ سعودی عرب اور دوسرے عرب ممالک کی طرف سے قطر کا بائیکاٹ ختم کرنا اسرائیل کے لیے پریشانی میں اضافہ کر سکتا ہے۔اسرائیلی دانشور نے اپنے مضمون میں لکھا کہ سعودی عرب اور قطر کے درمیان معاہدے کو اسرائیل کے لیے دوسرے بحرانوں کا تسلسل سمجھا جانا چاہیے۔ اسرائیل پہلے ہی ایران کے ایک بھاری بوجھ تلے دبا ہوا ہے۔ امریکا میں جوبائیڈن کا صدر بننا، نئی امریکی انتظامیہ کی ایران کے حوالے سے نرم اور لچک دار پالیسی اور ایران کا یورینیم افزودگی کو 20 فی صد تک لے جانا ہمارے لیے بری خبریں ہیں کیونکہ یورینیم کا یہ وہ تناسب ہے جس سے ایران جوہری بم بنا سکتا ہے۔کیدار نے کہا کہ یمن اور عراق میں ایران نواز گروپوں سے نمٹنے میں سعودی عرب بری طرح ناکام رہا۔ سعودی عرب کو درپیش معاشی بحران بھی خطرناک ہے۔ گذشتہ تین سال کے دوران ایران نے قطر کی بھرپور حمایت جاری رکھی اور سعودی عرب تمام تر کوششوں کے باوجود قطر اور ایران کو ایک دوسرے سے دور نہیں کر سکا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایران کی طرف سے خلیجی ممالک میں مفاہمت کے بارے میںکوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔ مگر یہ حقیقت ہے کہ ایران پہلے سے سعودی عرب اور قطر کے درمیان رابطوں سے بہ خوبی آگاہ تھا۔ اس کی وجہ ایرانی انٹیلی اداروں کی خلیجی ممالک میںگہری رسائی اور قطری قیادت کے ساتھ ایران کے قریبی تعلقات ہیں۔ اس سے ظاہرہوتا ہے کہ ایران نے قطر کو سعودی عرب کے ساتھ مصالحت کی اجازت دی ہے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں


جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…