لندن (این این آئی)برطانیہ اور امریکہ میں متعدد بچے ایک ایسی سوزش پیدا کرنے والی بیماری سے متاثر ہو رہے ہیں جسے کورونا وائرس سے منسلک کیا جا رہا ہے۔متعدد بچوں میں اس بیماری کی تشخیص ہو چکی ہے جس کی علامات دیگر یورپی ممالک میں ٹی ایس ایس نامی عارضے سے ملتی جلتی ہیں۔اب تک برطانیہ میں 100 کے قریب بچے اس سے متاثر ہو چکے ہیں۔
میڈیارپورٹس کے مطابق اپریل میں برطانوی ادارہ صحت این ایچ ایس کے ڈاکٹروں کو کہا گیا تھا کہ وہ بچوں میں ایک غیرمعمولی لیکن خطرناک ردِعمل پر نظر رکھیں۔یہ اس لیے کیا گیا تھا کیونکہ لندن میں آٹھ بچے اس عارضے میں مبتلا ہوئے تھے اور ایک 14 سالہ بچہ اب تک اس کے باعث ہلاک بھی ہو چکا ہے۔ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ آٹھوں بچوں میں ملتی جلتی علامات پائی جاتی ہیں جن میں تیز بخار، ریش، آنکھوں میں جلن اور سرخی، سوجن اور جسم میں درد شامل ہیں۔ان میں سے اکثر کو پھیپھڑوں کی کوئی بڑی بیماری لاحق نہیں تھی تاہم ان میں سے سات کو وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تھا تاکہ ان میں خون کی گردش بہتر بنائی جا سکے۔ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ یہ کاواساکی کے بعد پیدا ہونے والی جسمانی تبدیلی سے ملتا جلتا نیا عارضہ ہے جو صرف ایسے بچوں کو متاثر کرتا ہے جن کی عمر پانچ برس سے کم ہو۔ علامات میں ریش، گلے میں سوجن اور خشک پھٹے ہوئے ہونٹ بھی شامل ہیں۔تاہم یہ نیا عارضہ 16 برس تک کی عمر کے بچوں کو بھی متاثر کر رہا ہے جن میں سے چند کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ ایسے عارضے کا ایک عالمی وبا کے درمیان منظر عام پر آنا یہی معنی رکھتا کہ یہ دونوں منسلک ہیں اور یہ علامات وائرس سے متاثر ہونے کے بعد اینٹی باڈیز کی بڑھنے کے باعث سامنے آتی ہیں۔