واشنگٹن(این این آئی) امریکی کانگریس کی امور خارجہ کمیٹی میں ایشیا کے بارے میں ذیلی کمیٹی نے جنوبی ایشیا میں انسانی حقوق پر بحث سے پہلے کہا ہے کہ مواصلاتی ذرائع کی معطلی سے کشمیریوں پر تباہ کن اثرات مرتب ہورہے ہیں جن کو ختم کیا جانا چاہیے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق کمیٹی نے ایک ٹویٹ میں کہاکہ بھارت کی طرف سے کشمیر میں مواصلاتی ذرائع کی معطلی سے کشمیریوں کی
روز مرہ کی زندگی اور فلاح وبہبود پر تباہ کن اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ کمیٹی نے بھارت پرزوردیا ہے کہ وہ پابندیاں ختم کرے اورکشمیریوں کو وہی حقوق اور مراعات دے جو باقی بھارتی باشندوں کو حاصل ہیں ۔ کمیٹی نے اپنے ٹویٹر اکائونٹ پر نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والی وہ رپورٹ بھی پوسٹ کی ہے جس میں 22سالہ عامر فاروق ڈار کی موت کا واقع بیان کیاگیا ہے۔ عامرفاروق سانپ کے ڈسنے سے جاں بحق ہوگیاتھا کیونکہ مواصلاتی ذرائع کی معطلی اور نقل وحرکت پر پابندیوں کی وجہ سے اس کے اہلخانہ16گھنٹے تک اس کے لیے دوائی حاصل نہیں کرسکے تھے۔22اکتوبر کوہونے والے کمیٹی کے اجلاس میں امریکی وزارت خارجہ میں جنوبی اور وسطی ایشیا کے بارے میں اعلیٰ سفارتکار ایلس ویلز بھی شریک ہونگی۔ کمیٹی جس کے سربراہ ڈیموکریٹک پارٹی کے رکن بریڈ شرمن ہیں ، آسام میں مسلمانوں کے حقوق پر بھی غور کرے گی جہاں 19لاکھ مسلمانوں کی شہریت ختم کردی گئی ہے جبکہ سری لنکا میں تاملوںکے حقوق اورپاکستان باالخصوص سندھ میں انسانی حقوق کی صورتحال پر بھی بحث ہو گی۔ امریکی ارکان کانگریس مقبوضہ کشمیر میں پابندیوں کا مسئلہ مسلسل اٹھاتے رہے ہیں۔ صدارتی امیدوار اور سینٹر الزبتھ ویرن نے ہفتے کو اپنے ایک ٹویٹ میں کشمیریوں کے بنیادی حقوق کااحترام کرنے پر زوردیاہے جبکہ امریکی سینٹ کی کمیٹی برائے امورخارجہ نے 26ستمبر کو اپنی ایک رپورٹ میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو انسانی بحران قراردیا تھا۔