نئی دلی (آن لائن) مقبوضہ کشمیر جانے والے بھارتی اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے حالات نارمل نہیں ہیں، وہاں کے لوگوں نے جو کہانیاں بیان کی ہیں وہ پتھروں کی آنکھوں میں بھی آنسو لے آئیں گی۔بھارتی اپوزیشن جماعتوں کے وفد نے ہفتہ کے روز سرینگر کے دورے کا اعلان کر رکھا تھا۔
آج راہول گاندھی کی قیادت میں اپوزیشن جماعتوں کا وفد سرینگر پہنچا تو انہیں ایئر پورٹ سے ہی واپس نئی دلی بھجوادیا گیا۔نئی دلی ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ کچھ روز پہلے جموں و کشمیر کے گورنر نے انہیں کشمیر کے دورے کی دعوت دی تھی جو انہوں نے قبول کرلی تھی۔ ہم یہ جاننا چاہتے تھے کہ لوگوں کی کیا حالت ہے لیکن ہمیں ایئر پورٹ سے آگے جانے ہی نہیں دیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ ایئر پورٹ پر ان کے ساتھ جانے والے لوگوں اور میڈیا کے نمائندوں کو زدو کوب کیا گیا۔ آج ایک بات واضح ہوگئی ہے کہ جموں و کشمیر کے حالات نارمل نہیں ہیں۔لوک سبھا میں کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد نے میڈیا کو بتایا کہ ان کے وفد کو سرینگر شہر میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی لیکن جموں و کشمیر کی صورتحال انتہائی خوفناک ہے۔ ’جہاز میں ہمارے ساتھ موجود کشمیری مسافروں نے جو کہانیاں ہمیں سنائیں وہ سن کر تو پتھروں کی آنکھوں سے بھی آنسو بہہ نکلیں۔ مقبوضہ کشمیر جانے والے بھارتی اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے حالات نارمل نہیں ہیں، وہاں کے لوگوں نے جو کہانیاں بیان کی ہیں وہ پتھروں کی آنکھوں میں بھی آنسو لے آئیں گی۔بھارتی اپوزیشن جماعتوں کے وفد نے ہفتہ کے روز سرینگر کے دورے کا اعلان کر رکھا تھا۔ آج راہول گاندھی کی قیادت میں اپوزیشن جماعتوں کا وفد سرینگر پہنچا تو انہیں ایئر پورٹ سے ہی واپس نئی دلی بھجوادیا گیا۔