بغداد(انٹرنیشنل ڈیسک)عراق کی پولیس نے کہاہے کہ دیالی گورنری میں چھ افراد کی لاشیں ملی ہیں۔ ممکنہ طورپر یہ لاشین ان چھ افراد کی ہوسکتی ہیں جنہیں داعش کے دہشت گردوں نے اغواء کر رکھا تھا۔عرب ٹی وی کے مطابق داعش کی جانب سے عراقی حکام سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ خواتین اہل سنت کو رہا کریں تو وہ یرغمال بنائے گئے افراد کو چھوڑ دیں گے۔ داعش کی جانب سے جاری کی گئی ڈیڈ لائن دو روز قبل ختم ہوگئی تھی۔
دیالی میں آپریشنل چیف جنرل مزھر العزاوی نے ایک بیان میں بتایا کہ بغداد ۔ کرکوک شاہراہ سے چھ افراد کی لاشیں ملی ہیں، انہیں شناخت کے لیے کرکوک میں طوز خور ماتو سٹی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔جنرل العزاوی نے کہا کہ یہ لاشیں سڑک کے کنارے شمالی گورنری صلاح الدین کی سرحد کے قریب تل شرف کے مقام سے ملی ہیں۔ غالب امکان یہ ہے کہ یہ انہی افراد کی لاشیں ہیں جن کی رہائی کے بدلے میں داعش اپنی گرفتار خواتین کی رہائی کا مطالبہ کررہے تھے۔ داعش نے دھمکی دی تھی کہ اگر ان کی قیدی خواتین کو رہا نہیں کیاجاتا تو وہ یرغمالیوں کو قتل کردیں گے۔ بعض لاشوں پر تشدد کے نشانات ہیں اور ان کے مثلے بھی بنائے گئے ہیں جب کہ انہیں ایک بارودی پٹی کے ساتھ باندھ کر ہلاک کیا گیا۔مغوی ایک شہری نے بتایا کہ اسے نامعلوم شخص کی جانب سے فون کال موصول ہوئی جس میں فون کرنے والے نے دعویٰ کیا کہ اس کا تعلق داعش سے ہے۔ اس نے کہا کہ یرغمال افراد کو قتل کردیا گیا ہے اور ان کے قریبی عزیز سمیت دیگر مقتولین کی لاشیں فلاں مقام پر پڑی ہیں۔ سرکاری طورپر اس خبر کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔