دبئی(این این آئی)شام میں ایرانی اثر ونفوذ بین الاقوامی میڈیا کی شہ سرخیوں کا مرکزی موضوع ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ تہران کی شام میں مداخلت اب بشار الاسد کی فوج کے شانہ بشانہ ایرانی ملیشیاوں کے مرحلے سے آگے نکل چکی ہے۔ دارلحکومت دمشق کے گرد ونواح میں ایرانی فوجی اڈے خود رو کھمبیوں کی طرح اگ رہے ہیں۔امریکی چینل ’’فوکس نیوز‘‘ نے سیٹلائیٹ سے حاصل کردہ تصاویر نشر کی ہیں ۔
جن میں دمشق کے شمالی مغربی علاقے میں دارلحکومت سے 12 کلومیٹر دور ایران کا قائم کردہ نیا فوجی اڈا دیکھا جا سکتا ہے۔ دمشق کے انتہائی قریب ایرانی فوجی ٹھکانہ بلدیہ بسیمہ کے مشرقی پہاڑی سلسلے میں قائم کیا گیا ہے۔’’فوکس نیوز‘‘ کے مطابق تصاویر میں اسلحہ کے دو ڈپو بھی دیکھے جا سکتے ہیں جہاں پر کم اور درمیانی فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل رکھے گئے ہیں۔ چینل کے مطابق اس اڈے کی نگرانی ایرانی پاسدران انقلاب کے بیرون ملک آپریشن کے نگران ادارے القدس بریگیڈ کے ذمہ ہے۔ان سربستہ رازوں سے پردہ جنوبی دمشق میں ایرانی اہداف پر اسرائیلی بمباری کے تین مہینوں بعد اٹھ رہا ہے۔ یاد رہے فروری کے اوائل میں ایرانی ڈرون نے اسرائیلی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی، جس کے بعد اسرائیل نے ایران میں شامی اہداف کو نشانہ بنایا اور تہران کا ڈرون بھی مار گرایا۔ نیز زمین پر طیارہ شکن توپیں بھی تباہ کر دیں۔