منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

افغان مسئلے کا پر امن تصفیہ یا طویل خونریز جنگ طالبان نے امریکہ کو بڑا سرپرائز دیدیا، اشرف غنی نے بھی پاکستانی موقف تسلیم کرتے ہوئے بڑا اعلان کر دیا

datetime 28  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ماضی کو بھلا کر پاکستان سے مذاکرات کے خواہش مند ہیں، افغان صدر اشرف غنی کا افغانستان کے دارالحکومت میں ’’کابل کانفرنس‘‘سے خطاب، طالبان کو مذاکرات اور کابل میں دفتر کھولنے کی پیش کش کر دی۔ تفصیلات کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت میں ’’کابل کانفرنس‘‘کا آغاز ہو چکا ہے اور کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے افغان صدر اشرف غنی نے

پاکستان اور طالبان کو مخاطب کرتے ہوئے مذاکرات کی دعوت دی ہے۔ افغان صدر کا کہنا تھا کہ ماضی کو بھلا کر پاکستان سے مذاکرات کے خواہش مند ہیں اور نئے باب کا آغٓاز کرنا چاہتے ہیں۔ اس موقع پر افغان صدر نے طالبان کو مذاکرات اور کابل میں دفتر کھولنے کی بھی پیش کش کرتے ہوئے کہا کہ طالبان خطے میں امن کیلئے مذاکرات میں شریک ہوں اور ہتھیار ڈال کر حکومت کے ساتھ مل کر افغانستان کو بچائیں۔ کابل حکومت کے ساتھ تعاون کرنے والے طالبان اور ان کے اہلخانہ کو پاسپورٹ اور ویزا فراہمی کا عمل شروع کر دیا جائے گا، مذاکرات میں پیش رفت کی خاطر پرامن طالبان کیلئے کابل میں خصوصی دفتر بھی کھولا جائے گا جب کہ طالبان رہنمائوں پر عائد پابندیاں بھی اٹھا لی جائیں گی، امن اب طالبان کے ہاتھوں میں ہے۔ دوسری جانب افغان طالبان نے امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات پر آمادگی کا اظہار کردیاہے ۔افغان طالبان کی جانب سے اپنی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ قطر میں افغانستان کے اسلامی امارات کا پولیٹیکل آفس افغان بحران کے پر امن حل کے لیے امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ امریکا کی جانب سے حالیہ جاری بیان یہ واضح کرتا ہے کہ امریکا اس حقیقت کا ادراک کر رہا ہے کہ افغان مسئلے کا عسکری حل نہیں ہو سکتا اور افغانستان میں گزشتہ17 سال سے آزمائی جانے والی فوجی حکمت عملیاں صرف اور صرف طویل جنگ

میں ہی شدت پیدا کریں گی جو کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہے ۔ طالبان نے امریکی حکومت پر زور دیا ہے کہ افغانستان کی لڑائی ختم کرنے کیلیے مذاکرات کا آغاز کیاجائے۔ہم مکالمے کی راہ تلاش کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ امریکی حکومت کے نام پیغام میں طالبان نے کہا کہ اگر امریکا افغان عوام کے جائزمطالبات تسلیم کرتا ہے اور کسی پرامن طریقے سے بات چیت کرے تواس سے تصفیہ تلاش کرنے

میں مدد ملے گی۔ طالبان حکام کا کہنا ہے کہ وہ معاملے کا پرامن تصفیہ چاہتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…