ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

افغان مسئلے کا پر امن تصفیہ یا طویل خونریز جنگ طالبان نے امریکہ کو بڑا سرپرائز دیدیا، اشرف غنی نے بھی پاکستانی موقف تسلیم کرتے ہوئے بڑا اعلان کر دیا

datetime 28  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ماضی کو بھلا کر پاکستان سے مذاکرات کے خواہش مند ہیں، افغان صدر اشرف غنی کا افغانستان کے دارالحکومت میں ’’کابل کانفرنس‘‘سے خطاب، طالبان کو مذاکرات اور کابل میں دفتر کھولنے کی پیش کش کر دی۔ تفصیلات کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت میں ’’کابل کانفرنس‘‘کا آغاز ہو چکا ہے اور کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے افغان صدر اشرف غنی نے

پاکستان اور طالبان کو مخاطب کرتے ہوئے مذاکرات کی دعوت دی ہے۔ افغان صدر کا کہنا تھا کہ ماضی کو بھلا کر پاکستان سے مذاکرات کے خواہش مند ہیں اور نئے باب کا آغٓاز کرنا چاہتے ہیں۔ اس موقع پر افغان صدر نے طالبان کو مذاکرات اور کابل میں دفتر کھولنے کی بھی پیش کش کرتے ہوئے کہا کہ طالبان خطے میں امن کیلئے مذاکرات میں شریک ہوں اور ہتھیار ڈال کر حکومت کے ساتھ مل کر افغانستان کو بچائیں۔ کابل حکومت کے ساتھ تعاون کرنے والے طالبان اور ان کے اہلخانہ کو پاسپورٹ اور ویزا فراہمی کا عمل شروع کر دیا جائے گا، مذاکرات میں پیش رفت کی خاطر پرامن طالبان کیلئے کابل میں خصوصی دفتر بھی کھولا جائے گا جب کہ طالبان رہنمائوں پر عائد پابندیاں بھی اٹھا لی جائیں گی، امن اب طالبان کے ہاتھوں میں ہے۔ دوسری جانب افغان طالبان نے امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات پر آمادگی کا اظہار کردیاہے ۔افغان طالبان کی جانب سے اپنی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ قطر میں افغانستان کے اسلامی امارات کا پولیٹیکل آفس افغان بحران کے پر امن حل کے لیے امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ امریکا کی جانب سے حالیہ جاری بیان یہ واضح کرتا ہے کہ امریکا اس حقیقت کا ادراک کر رہا ہے کہ افغان مسئلے کا عسکری حل نہیں ہو سکتا اور افغانستان میں گزشتہ17 سال سے آزمائی جانے والی فوجی حکمت عملیاں صرف اور صرف طویل جنگ

میں ہی شدت پیدا کریں گی جو کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہے ۔ طالبان نے امریکی حکومت پر زور دیا ہے کہ افغانستان کی لڑائی ختم کرنے کیلیے مذاکرات کا آغاز کیاجائے۔ہم مکالمے کی راہ تلاش کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ امریکی حکومت کے نام پیغام میں طالبان نے کہا کہ اگر امریکا افغان عوام کے جائزمطالبات تسلیم کرتا ہے اور کسی پرامن طریقے سے بات چیت کرے تواس سے تصفیہ تلاش کرنے

میں مدد ملے گی۔ طالبان حکام کا کہنا ہے کہ وہ معاملے کا پرامن تصفیہ چاہتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…