تہران (این این آئی)ایران کے نائب وزیر خارجہ عباس عراقجی نے کہا ہے کہ اگر ایران کو جوہری معاہدے کے مقابل اقتصادی خصوصیات حاصل نہ ہوئیں اور بڑے بینکوں نے تہران کے ساتھ معاملات سے گریز کا سلسلہ جاری رکھا تو اْن کا ملک 2015 میں دستخط شدہ جوہری معاہدے سے دست بردار ہو جائے گا۔ میڈیارپورٹس کے مطابق انہوں نے واضح کیا کہ اگر یہ ہی پالیسی جاری رہی تو ہم ایسے معاہدے کو باقی نہیں رکھ سکتے جس سے ہمیں
کوئی فائدہ نہ پہنچے۔انہوں نے خبردار کیا کہ مذکورہ معاہدے کے ختم ہونے سے دنیا کو ایک نئے جوہری بحران کا سامنا ہو گا۔ عراقجی کے مطابق اگر ہم مشترکہ جامع ورکنگ پلان سے محروم ہو گئے تو ایک نئے جوہری بحران کے سامنے کھڑا ہونا پڑے گا۔عراقجی کا مزید کہنا تھا کہ اس ورکنگ پلان کو بچانے کا مطلب ایرانیوں اور امریکی منڈی کے درمیان چْناؤ نہیں بلکہ امن اور امن کی عدم موجودگی میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہے۔