ماسکو(سی پی پی )روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکی انتخابات میں مداخلت کو من گھڑت کہانیاں قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی کاالزام لگا کر امریکا خود کو نقصان پہنچا رہا ہے، روس چین تعلقات میں بہتری میں سب کا مفاد ہے۔ماسکو میں اپنی سالانہ پریس کانفرنس کے دوران روسی صدر کا کہنا تھا کہ امریکی انتخابات میں مداخلت کے الزامات بے بنیاد ہیں،
سفارت کاروں کا آپس میں رابطے رکھنا ایک معمول کا عمل ہے اور ان الزامات کا مقصد صدر ٹرمپ کی صدارت کو غیر قانونی ثابت کرنا ہے۔امریکا اور روس تعلقات پرروسی صدر کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کو دہشت گردی کا سامنا ہے اور کچھ پابندیوں کے سبب تعلقات میں بہتری نہیں آسکی تاہم انہوں نے امید ظاہر کی کہ وقت کے ساتھ روس اور امریکا کے تعلقات معمول پر آجائیں گے۔انہوں نے کہا کہ مختلف مسائل پر روس اور امریکا مشترکہ طور پر کام کرسکتے ہیں۔
افغانستان کے حوالے سے روسی صدر کا کہنا تھا کہ افغانستان میں سیکورٹی خدشات بڑھ رہے ہیں اور روس کابل حکومت کی مدد کے لیے تیار ہے کیونکہ اس وقت اسے عالمی معاونت کی ضرورت ہے۔ امریکا اور روس مل کر بھی ا فغانستان کی مدد کرسکتے ہیں۔شمالی کوریا کے حوالے سے روسی صدر کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا میں جو ہو رہا ہے وہ ردعمل ہے کیونکہ امریکا بہت سیمعاہدوں سے پیچھے ہٹ گیا ہے۔ روس کوریا ئی خطے کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک دیکھنے کی پالیسی پر کاربند ہے۔شام کے حوالے سے صدر پیوٹن کا کہنا تھاکہ امریکا شام میں قیام امن کے عمل میں مکمل طور پر حصہ نہیں لے رہا۔