لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانوی اخبار دی گارڈین کی رپورٹ میں اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ شائع کی گئی ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ س وقت فضاءمیں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار اتنی زیادہ ہو چکی ہے کہ پچھلے 3کروڑ سال میں کبھی نہ ہوئی تھی۔ اقوام متحدہ کی موسمیاتی ایجنسی کی اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عا لمی سطح پر فضاءمیں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار 403.3پارٹس فی ملین تک پہنچ چکی ہے جس کی وجہ انسانوں کی سرگرمیوں اور انتہائی طاقتور ایل نینو ایونٹ کا ملاپ ہے اور یہ مقدار
دنیا کی بقاءکے لیے انتہائی خطرناک ہے۔“رپورٹ کے مطابق 1998ءمیں فضاءمیں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اضافے کی شرح 2.7پارٹس فی ملین تھی جو اگلے عشرے میں بڑھ کر 2.8پارٹس تک پہنچ گئی اور اب یہ 3.3پارٹس فی ملین تک پہنچ چکی ہے۔رپورٹ مرتب کرنے والے ماہرین نے عالمی ماہرین سے مطالبہ کیا ہے کہ ”وہ گلوبل وارمنگ اور موسمیاتی تبدیلیوں کے سد باب کے لیے اقدامات کریں۔ ہمیںفوری طور پر کاربن کے اخراج میں کمی لانی ہو گی جوکہ عالمی درجہ حرارت میں اضافے کاسب سے بڑا سبب ہے۔