پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

سعودی اور خلیجی ممالک کا بائیکاٹ،قطرڈوب گیا،انتہائی تشویشناک تفصیلات منظر عام پر

datetime 19  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دوحہ (مانیٹرنگ ڈیسک) تین پڑوسی عرب ملکوں اور مصر کے ساتھ جاری سفارتی اور اقتصادی بحران کے باعث خلیجی ریاست قطر کو بدترین معاشی بحران کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ معاشی خسارہ پورا کرنے کے لیے قطری حکومت بیرون ملک کی گئی سرمایہ کاری ختم کرنے پر مجبور ہوگئی ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق قطر نے بیرون ملک کی گئی سرمایہ کاری میں سے 20 ارب ڈالر کی رقم ان منصوبوں سے نکال لی ہے۔

یہ رقم قطری فنڈ کی ملکیت ہے جسے بیرون ملک سرمایہ کاری کے مختلف منصوبوں پر لگایا گیا تھا۔برطانوی جریدہ ’فائننشل ٹائمز‘ کے مطابق قطری انویسٹمنٹ سسٹم نے دوحہ کے عرب بائیکاٹ کے نتیجے میں ہونے والے خسارے کو پورا کرنے کے لئے بیس ارب ڈالر کی رقم واپس بنکوں میں منتقل کردی ہے۔اخبار نے قطری وزیر خزانہ علی شریف العمادی کا ایک بیان بھی نقل کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ دوحہ بیرون ملک سرمایہ کاری فنڈ کی رقم سے بنکوں کو درپیش قلت پوری کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سعودی عرب، بحرین، متحدہ عرب امارات اور مصر کی جانب سے قطر کے اقتصادی اور سفارتی بائیکاٹ کے بعد دوحہ بیرون ملک سے اپنی 30 ارب ڈالر کی رقم واپس ملک میں لا چکا ہے۔وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات کے پیش نظر بیرون ملک سے رقوم کی وطن واپسی فطری ہے۔علی شریف العمادی کا کہنا ہے کہ ہم نے بیرون ملک سرمایہ کاری کے منصوبوں پر لگائی رقم ملک میں واپس لانا شروع کی ہے۔ یہ رقم قطری انویسٹمنٹ فنڈ، وزارت خزانہ اور دیگر اداروں کی جانب سے بیرون ملک سرمایہ کاری کے منصوبوں پر صرف کی گئی تھی۔ موجودہ حالات میں اس رقم کو واپس لانا فطری امر ہے۔ ایسا احتیاطی اور حفاظتی نقطہ نظر سے کیا جا رہا ہے۔

’موڈیز‘ ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قطر نے پڑوسی ملکوں سے بحران پیدا ہونے کے بعد 38.5 ارب ڈالر کی رقم اپنے بنکوں میں منتقل کی ہے۔قطری سرماریہ کاری بورڈ نے حال ہی میں ’کریڈ سویز‘ بنک، دا سوئس بنک، روسی توانائی کمپنی ’روز نفٹ‘ امریکی کمپنی ‘ٹیوانی اینڈ کو‘ اور کئی دوسرے اداروں میں اپنے حصص فروخت کردیے تھے۔قطری وزیر کا کہنا تھا کہ ہمیں بعض عرب ممالک کے ساتھ کشیدگی کا سامنا ہے۔ تاہم ہمارے پاس پیسے کی قلت نہیں۔ ہم اپنی تزویراتی سرگرمیاں جاری رکھیں گے۔ جیسے ہی حالات سازگار ہوئے ہم بیرون ملک سرمایہ کاری کریں گے۔فائنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق 2022ء کو ہونے والے فٹ بال ورلڈ کپ کی تیاریوں کے لیے قطر کو ماہانہ 50 کروڑ ڈالر کی رقم خرچ کرنا پڑ رہی ہے۔خیال رہے کہ قطر کا سرمایہ کاری بورڈ پورے خطے اور دنیا کے بڑے سرمایہ کاری اداروں میں شامل ہے۔ اس بورڈ کے سرمائے کی مالیت 3 کھرب ڈالر بتائی جاتی ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…