اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

امریکی ایئر پورٹ پر سیل فون ،لیپ ٹاپ کی تلاشی کے خلاف ہوم لینڈ سیکورٹی پر مقدمہ

datetime 14  ستمبر‬‮  2017 |

واشنگٹن (این این آئی)امریکہ کے دس شہریوں اور ایک گرین کارڈ ہولڈر نے ائر پورٹ پر فون اور لیپ ٹاپ سرچ کئے جانے پر ڈپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکورٹی کی خلاف عدالت میں مقدمہ قائم کر دیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق مذکورہ افرادنے موقف اختیار کیا کہ ایسی تلاشی اور لمبے وقت تک اْن کے سیل فون اور لیپ ٹاپ قبضے میں لینے سے اْن کی پرائیویسی اور امریکی آئین کے تحت حاصل ہونے والی آزادی اظہار کے حق کی خلاف

ورزی ہوئی ہے۔ہوم لینڈ ڈپارٹمنٹ نے فی الوقت اس بارے میں کسی رد عمل کا اظہار نہیں کیا ہے۔امریکہ میں حالیہ مہینوں میں سیل فون اور لیپ ٹاپ کی تلاشی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس پر شدید تنقید کی ہے۔مذکورہ مقدمہ 11 مسافروں کی جانب سے میساچیوسٹس میں امریکی ڈسٹرکٹ کورٹ میں داخل کیا گیا ہے ۔ مدعا علیہان میں امریکہ کا ایک ریٹائرڈ فوجی، ناسا کا ایک انجینئر، دو صحافی اور ایک کمپیوٹر پروگرام شامل ہیں۔ ان مدعا علیہان کے مقدمے کی پیروی الیٹرانک فرنٹئر فاؤنڈیشن اور امریکن سول لبرٹیز یونین کر رہی ہیں۔ ان کی کہنا تھا کہ مدعا علیہان میں متعدد مسلمان اور اقلیتی افراد شامل ہیں۔مدعا علیہان میں سے ایک شخص ٹیکساس میں رہنے والے امریکی شہری سہیب الابدالی نے بتایا ہے کہ اسے ڈیلس ہوائی اڈے پر کسٹمز اینڈ بارڈر پیٹرول نے 21 جنوری کو روک لیا جب وہ دوبئی کے ایک کاروباری دورے سے واپس آ رہا تھا۔ اْس نے بتایا کہ اْس نے مزکورہ محکمے کے افسروں کیلئے اپنا ذاتی سیل فون ان لاک کرنے سے انکار کر دیا۔ تاہم اْس نے اپنا کاروباری فون تلاشی کیلئے اْن کے حوالے کر دیا۔اْس افسر نے اْس کے دونوں فون

قبضے میں لے لئے۔ الابدالی کا کہنا تھا کہ اْس کا کاروباری فون دو ماہ کے بعد واپس کر دیا گیا لیکن سات ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد بھی اْس کا ذاتی سیل فون واپس نہیں کیا گیا۔ الابدالی کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں مجھے کچھ نہیں بتایا گیا۔ کیا مجھے اپنا فون کبھی واپس ملے گا؟ کیا میں نے کوئی غلط کام کیا۔ میں صرف یہ جانتا ہوں کہ وہ میرا فون لے گئے تھے۔عام طور پر اگر قانون نافذ کرنے والے ادارے کسی کے سیل فون اور

لیپ ٹاپ جیسے برقی آلات کی تلاشی لینا چاہتے ہیں تو اْنہیں سرچ وارنٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔ تاہم ملکی سرحد کے 100 میل اندر تک تلاشی کیلئے اْنہیں استثنا دے دیا گیا ہے اور وہ بغیر سرچ وارنٹ کے تلاشی لے سکتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…