نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی اخبار ’’انڈین ایکسپریس‘‘ نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ کارگل جنگ کے دوران انڈین ایئرفورس کا جیگوار طیارہ اگلے مورچوں پر گلٹہری سیکٹر میں پاکستانی بیس پر بم گراتے گراتے رہ گیا جہاں نوازشریف اوراس وقت
کے آرمی چیف جنرل پرویز مشرف موجود تھے۔ بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق نوازشریف اور پرویز مشرف 24جون 1999کی صبح 8بجکر 45منٹ پر بیس میں موجود تھے،رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ ایک سرکاری دستاویز میں انڈین ایئرفورس کی جانب سے بم چلانے کی تصدیق کی گئی تھی، بھارت کے سرکاری حکام کی دستاویز کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک جیگوارطیارے نے اگلے مورچوں پراس وقت ایک پاکستانی بیس کو نشانہ بنانا چاہا جہاں اس وقت نوازشریف اور پرویز مشرف موجود تھے تاہم ایک دوسرے جیگوار طیارے جو اصل بمباری پر عمل کرنے والا تھا نے ہدف کے علاقے سے باہر بم گرایا اور ہدایت ملنے کے بعد بیس سے دور چلا گیا پہلا جیگوار بیس میں نواشریف یا پرویز مشرف کی موجودگی کے بارے میں لاعلم تھا جس نے لائن آف کنٹرول کے اس پار گلٹہری سیکٹر میں بیس کو ہدف بنانے کیلئے اپنا لیزر ٹارگٹنگ سسٹم استعمال کیا تاہم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انڈین ایئرفورس کے ایک کموڈور نے جیگوار کے پائلٹ کو ہدایت کی تھی کی اصل ہدف کو نشانہ نہیں بنانا اس کے بعد بم کنٹرول لائن کے بھارتی علاقے میں گرا دیا گیا تھا،اس دن نوازشریف کا پرویز مشرف کے ہمراہ لائن آف کنٹرول کے سکما سیکٹرمیں اگلے مورچوں کا پہلا دورہ تھا۔