اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کے شہر کراچی سے تعلق رکھنے والی سعودی میڈیاسے وابستہ‘ مشہورخاتون تاجرہ اور اردو زبان کی مصنفہ و شاعرہ سمیرہ عزیز نے بالاخرشہزادی کا لقب حاصل کرلیا۔تفصیلات کے مطابق سمیرا عزیزجو سعودی عرب میں مقیم اورانتہائی گوناگوں شخصیت کی مالک ہیں‘ انہیں فلپائن کے شاہی خاندان نے ’شہزادی کے اعزازی لقب‘ سے نوازا ہے۔سمیرہ عزیز کو موصول ’سلطنت بویان
دارلسلام‘ کے خصوصی شاہی دعوت نامے کے مطابق 22 اور23اپریل کو شاہی جنرل اسمبلی کا ایک اہم اجلاس فلپائنی شہر جنرل سنٹوس کے ہوٹل سبرینا میں منعقد کیاگیا، جس کا موضوع ” ’ بنگسامورو برادری‘ میں عدل اور باوقار امن و ترقی کے نفاذ کےلئے وفاقیت کے امکانات “ تھا۔اس اجلاس میں بنگسامورو برادری کے اعلیٰ عہدیداروں اور فلپائنی حکومتی سطح کے قومی شخصیات نے شرکت کی، جن میں صدارتی مشیرسیکریٹری جیزس ڈوریزا بھی شامل تھے۔ شہزادی بننے کے موقع پرتقریب سے خطاب سمیرہ عزیز نے اس موقع ہر کہا کہ ” محبت و عزت ہمیشہ انمول ہوتی ہے۔خوش قسمتی سے میری میڈیا می خدمات کے باعث مجھے لگاتار محبتوں کا خزانہ ملتا رہا ہے۔ بلاشبہ یہ میرے لیے ایک اعزاز کی بات ہے کہ مجھے سلطنت بویان کی طرف سے ’شہزادی‘ کے شاہی خطاب سے نوازہ گیا ہے۔میں ہمیشہ سے اس بات کی متمنی رہی ہوں کہ اپنے وطن سعودی عرب کو میں دنیا سے جوڑوں اور مسکراہٹوں کا پرچار کروں، لہذا میری اس خواہش کی تشفی کےلئے ’شہزادی‘ کا یہ لقب میرے لئے اہم حیثیت کا حامل ہے۔ میرے لئے زیادہ اہم کامیابی یہ ہے کہ میں’دلوں کی ملکہ‘ بن کر راج کروں اور آج میں یہ محسوس کررہی ہوں کہ میں دلوں پر راج کر رہی ہوں ، جس کے باعث مجھے اس شاہی لقب سےنوازا گیا ہے۔ میرا ایمان ہے کہ آپ کو جتنی کامیابی و قوت ملتی
ہے،آپ کی ذمہ داری اتنی ہی بڑھتی ہے۔ذمہ داریاں و توقعات پوری کرنا میرے نزدیک زیادہ اہم ہے۔میں اس اعزاز کے لئے شکر گزار ہوں۔ بلاشبہ یہ انسانیت، امن و ترقی کو مسکراہٹوں کے ساتھ تقویت دینے کا ایک اہم آغاز ہے“۔ حالاتِ زندگی سمیرہ عزیز کی ولادت سعودی عرب میں ہوئی۔ پاکستان اور اردو زبان سے ان کا گہرا تعلق ہے‘ ان کے والدین کراچی سے تھے اور کراچی میں ان کا مستقل آنا جانا رہتا ہے۔ان کی کئی کتابیں منظرِ
عام پرآچکی ہیں۔ بچپن میں ان کی والدہ نے بیوگی کے کٹھن حالات میں ان کی پرورش کی۔ کم عمری میں شادی کے بعد سمیرہ عزیزنے اعلیٰ تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا اور آج وہ’ سمیرہ عزیز گروپ آف کمپنیز کی چئیر پرسن ‘بھی ہیں۔وہ حقوقِ نسواں پر سعودی عرب میں فلمسازی کرتی رہی ہیں اوراب بالی ووڈ میں فلمسازی کی تیاریوں میں مصروف عمل ہیں،جس کی شوٹنگ وہ جدہ میں ہی کریں گی۔