بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) چین نے کہا ہے کہ چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری کے ضمن میں ٹرانسپورٹیشن، ڈھانچہ جاتی اور توانائی کے منصوبوں کے ابتدائی فوائد جلد سامنے آنا شروع ہوجائیں گے۔یہ منصوبے صرف دوطرفہ تعاون کی حکمت عملی ہی نہیں بلکہ ان سے علاقے میں باہمی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا اس کے علاوہ یہ سٹرک کے زریعے بین الاقوامی تعاون کا رول ماڈل ثابت ہوں گے۔ان خیالات کا اظہار چین کے وزیر
ٹرانسپورٹ لی شیاؤپنگ نے یوم پاکستان کے حوالے سے ایک تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔لی شیاؤ پنگ نے یوم پاکستان کے موقع پر پاکستانی قیادت اور عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان اور اس کی عوام کا انتہائی قریبی اور گہر دوست ہونے کے ناطے وہاں ہونے والی اقتصادی ترقی پر بہت خوش ہے۔انھوں نے کہا کہ چین نے اپنی آزادی سے لے کر اب تک پاکستان کے ساتھ مثالی تعلقات قائم رکھے۔ان کا کہنا تھا کہ حالیہ سالوں کے دوران پاکستان اور اس کی عوام نے انتہاپسندی اور دہشتگردی کے خاتمے کیلئے عزم صمیم کا مظاہرہ اور اس ضمن میں پاکستانی قوم کی قربانیاں لائق تحسین ہیں۔انھوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان مثالی و سدا بہار دوستی اور اقتصادی ترقی اور عام آدمی کی خوشحالی کیلئے باہمی تعاون اقوام عالم کیلئے مثال ہے۔لی شیاؤپنگ نے کہا کہ چین کے صدر شی جن پنگ نے 2015 ء میں اپنے دورہ پاکستان کے دوران پاک چین دوستی کو سدا بہار قرار دیا ۔انھوں نے کہا کہ اس دوستی نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلق کو اقتصادی تعاون اور شراکت داری میں تبدیل کردیا ہے۔لی شیاؤ پنگ نے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ اپنی دوستی کو ہمیشہ اہمیت دیتا رہے گا اور اسے ترقی اور تعلق میں اضافے کیلئے استعمال کرے گا۔لی شیاؤ پنگ نے کہا کہ دونوں دوست ملکوں کے درمیان تعاون صرف باہمی فائدے کیلئے نہیں بلکہ اس سے پورے خطے میں خوشحالی آئے گی۔