بیجنگ (آن لائن)چین دیگر ترقی پذیر مماک کی معاونت کے ساتھ برکس پلس کے نام سے نیا اتحاد قائم کرنا چاہتا ہے۔ چین کا تنظیم میں 11ممالک کوشامل کرنے کا پلان ہے ، ان ممالک میں پاکستان ، بنگلہ دیش ، سری لنکا ، ایران ، نائیجیریا ،کوریا ، میکسیکو ، انڈونیشیا ، ترکی ، فلپائن اور ویتنام شامل ہیں۔چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے کہا کہ دوسرے بڑے ترقی پذیر ممالک کے ساتھ روابط بڑھا کر برکس پلس کیلئے طریقہ کار طے کریں
گے۔ ہم وسیع شراکت داری کے ذریعے اپنے دوستوں میں اضافہ کر سکتے ہیں اسکے لئے تمام ممالک راضی ہیں۔چین اس سال برکس کا صدر ہے اور چین ستمبر میں ہونے والے اجلاس کی صدارت کرے گا۔تجزیہ کاروں کے مطابق چین اپنے اتحادیوں کو مدعو کر کے اپنے اثرورسوخ کو وسیع کر نے کی کوشش کر رہا ہے اور اس اقدام سے برکس اور عالمی سیاست میں بھارت اور دیگر ارکان کے کردار میں تبدیلی آسکتی ہے۔ یاد رہے کہ برکس کلب پانچ ممالک برازیل ، روس،بھارت ، چین اور جنوبی افریقہ پر مشتمل ہے۔ نئے اتحاد سے بھارت کے تعلقات اپنے برکس پارٹنرز کے ساتھ متاثر ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ اس کی توسیع کے بعد بھارت کے لئے پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنانا آسان نہیں ہو گا چین کے لئے سیاسی پلیٹ فارم میں اضافہ بھی ہوگا۔ اگلے اجلاس میں چین بیجنگ نواز ممالک جیسے پاکستان ، سری لنکا اور میکسیکو کو مدعو کرے گا۔ چین کی دوبچوں کی پالیسی نے قابل ذکر نتائج دیئے ہیں۔ یہ پالیسی 2020 تک چین کی خوشحالی کی نمو میں اضافہ کا باعث ہوگی۔ چین برکس کو چائنہ سینٹر کی آرگنائزیشن میں تبدیل کر سکتا ہے جیسا کہ شنگھائی تعاون تنظیم ہے۔یاد رہے کہ برکس کا 2016 میں اجلاس گوا میں ہوا تھا جس میں بھارت کی طرف سے پاکستان کو تنہا کرنے کی کوشش کی گئی تھی چین نے بھارت کی ان تمام کوششوں کو ناکام بنایا تھا۔