بیجنگ ( آن لائن)چین نے بھارت کی نیو کلیئر سپلائرز گروپ (این ایس جی) میں شمولیت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دوست ملک پاکستان کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھے جانے کی ہرگز حمایت نہیں کرے گا ،اگر بھارت این ایس جی میں شمولیت کا حامی ہے تو اتنا ہی حق پاکستان کو بھی حاصل ہے، یہ بات چین کی کمیونسٹ پارٹی کے عہدیدار ماژنگ وہو نے 19 ویں ایشین سکیورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےکہی۔
انہوں نے کہا کہ انکا ملک نیو کلیئرسپلائرز گروپ میں شمولیت کے حوالے سے کسی بھی امتیازی سلوک کا حامی نہیں، جہاں تک بھارت اور پاکستان کا تعلق ہے اس حوالے سے دونوں ممالک کی حیثیت ایک جیسی ہے ۔ دونوں کو اس گروپ کی شمولیت ملنی چاہئے۔ انہوں نے کہا اگر چین بھارت کے لئے ووٹ دے سکتا ہے تو پاکستان کے لئے کیوں نہیں ۔ پاکستان ہمارا دوست ہے اور اسے بھی یہ موقع ملنا چاہئے ۔ دونوں ملکوں کے درمیان امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا بیجنگ بھارت کی این ایس جی میں شمولیت کی مخالفت کرتا ہے کیونکہ اس نے ایٹمی عدم پھیلائو این پی ٹی معاہدے پر دستخط نہیں کر رکھے ۔ سی ٹی بی ٹی معاہدے پر بھارت کو دستخط کرنے چاہئیں ۔ انہوں نے چین بھارت سرحدی تنازع کے حوالے سے کہا یہ ایک پیچیدہ ایشو ہے جو دونوں ممالک کے درمیان بات چیت کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے ۔انہوں نے چین بھارت سرحدی تنازع کے حوالے سے کہا یہ ایک پیچیدہ ایشو ہے جو دونوں ممالک کے درمیان بات چیت کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے ۔ ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ دونوں ممالک ایک دوسرے سے کیا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا مولانا مسعود اظہر کے حوالے سے بھارت کی تجویز کے تمام پہلوئوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ پاکستان نے الغیور دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں چین کا ہمیشہ ساتھ دیا اور ان دہشت گردوں کو باہر دھکیلنے کے لئے بھرپور کارروائیاں کی ہیں۔