اسلام آباد(آن لائن)چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کے تحت چین نے گوادر میں جاری دیگر متعدد منصوبوں کے ساتھ آٹو موبائل سٹی اور بڑے کیمیکل پلانٹ کی تعمیر پر بھی غور شروع کردیا ہے۔سی پیک منصوبے سے منسلک اہم ذرائع کے مطابق چینی حکومت گوادر میں آٹو موبائل سٹی اور بڑے کیمیکل پلانٹ کی تعمیر کیلئے انتہائی سنجیدہ ہے اور اس ضمن میں پیپر ورک شروع کردیا گیا ہے۔سی پیک منصوبے میں گوادر کو کلیدی حیثیت حاصل ہے جہاں سب سے بڑا
منصوبہ ڈیپ واٹر پورٹ کا ہے اور چین سے یورپ اور دیگر ممالک کو چینی مصنوعات کی برآمدکیلئے اسی ڈیپ واٹر پورٹ کو استعمال کیا جائیگا،گوادر میں چین کی جانب سے ایکسپورٹ پراسیسنگ زون،نیو گوادر ایئر پورٹ اور دیگر متعدد منصوبے پہلے ہی جاری ہیں جبکہ حال ہی میں چین گوادر میں ایک بڑی سٹیل مل لگانے کے حوالے سے بھی ارادہ ظاہر کرچکا ہے ،گوادر میں چین نے چینی مشینری اور دیگر آلات کیلئے ایک ڈسپلے سینٹر بھی قائم کررکھا ہے جہاں سی پیک منصوبے میں استعمال کیلئے چینی مشینری اور آلات کی تشہیر کی جارہی ہے۔آٹو انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے ماہرین گوادر میں چین کی جانب سے مجوزہ آٹو موبائل سٹی کو مقامی آٹو انڈسٹری کیلئے انتہائی سنگین خطرہ قرار دے رہے ہیں،ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر گوادر میں چین کی جانب سے آٹو موبائل سٹی کا قیام عمل میں لایا جاتا ہے تو مقامی آٹو انڈسٹری کی بقا خطرے میں پڑ جائیگی،ماہرین نے گوادر میں آٹو موبائل سٹی کے قیام کی صورت میں مقامی آٹو انڈسٹری کو چینی سرمایہ کاروں کے ساتھ مشترکہ منصوبے شروع کرنے کا مشورہ دیا ہے تا کہ مقامی آٹو انڈسٹری کو بھی پنپنے کا موقع مل سکے اور ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی کے ذریعے مقامی آٹو پارٹس مینو فیکچررز اور وینڈرز کو بھی کاروبار کے مواقع میسر آسکی۔