نئی دہلی/سرینگر (آئی این پی)مقبوضہ کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے قریب 3 روز قبل برفانی تودے تلے دب کر زخمی ہونے والے 5بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 25ہوگئی ۔پیر کو بھارتی میڈیا کے مطابق فوجی حکام کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ایل او سی کے قریب گزشتہ ہفتے برفانی تودے گرنے سے پھنس جانے والے 5اہلکاروں کو زندہ نکال لیا گیا تھا جنھیں بعد میں ہسپتال منتقل کردیا گیا
جہاں وہ اب دم توڑ گئے ہیں۔بھارتی فوجی ترجمان کرنل راجیش کالیا کا کہنا ہے کہ فوجی اہلکاروں کو پیر کو خصوصی علاج کیلئے سرحدی علاقے مچل سے سرینگر منتقل کیا جارہا تھاکہ وہ دم توڑ ہوگئے ۔گزشتہ ہفتے مقبوضہ کشمیر میں فوجی چوکیوں اور گھروں پر تودے گرنے سے 15بھارتی فوجی اور 5شہری ہلاک ہوگئے تھے ۔ماہرین موسمیات نے آئندہ چند دنوں تک وادی میں مزید برف باری کی پیش گوئی کی ہے جبکہ حکام نے پہلے ہی برفانی تودے گرنے کی وارننگز جاری کررکھی ہیں اور لوگوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ پہاڑی علاقوں سے دور رہیں اور جو لوگ ایسی علاقوں میں رہتے ہیں وہ باہر نکلنے سے گریز کریں۔خیال رہے کہ کشمیر میں موسم سرما کے دوران اکثر و بیشتر برفباری ہوتی رہتی ہے، جس کی وجہ سے برفانی تودوں کے گرنے کے واقعات بھی پیش آتے رہے ہیں۔گیاری سیکٹر میں 2012 میں برفانی تودہ گرنے سے 140 پاکستانی فوجی شہید ہوگئے تھے ۔گزشتہ روز بھارتی آرمی چیف بپن راوت نے حیران کن طورپرمقبوضہ کشمیر میں برفانی تودے گرنے سے فوجیوں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہراتے ہوئے کہا تھا کہ ہمسایہ ملک کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں اور بھاری ہتھیاروں کے استعمال کے باعث برفانی اور مٹی کے تودے گرنے کے خطرات پیدا ہوئے۔ عالمی حدت سے بھی گلیشئرز میں شگاف پڑ رہے ہیں۔