نئی دہلی (آن لائن) بھارت نے جیش محمد کے سربراہ اور این ایس جی گروپ میں بھارت کی شمولیت پر چین کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ جس طرح بیجنگ اپنے ملک کی خود مختاری کو تحفظ اور اپنے لوگوں کی حفاظت یقینی بنانا چاہتا ہے اسی طرح اسے دوسرے ملکوں کے بارے میں سوچنا چاہئے ۔سی پیک اور گوادر بندرگاہ کی تعمیر ملک کی ایک بڑی غلطی ہے
بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزارت خارجہ کے سیکرٹری ایس جے شنکر نے جنوبی ایشیا کے خطے میں بھارت میں کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دنیا نے یہ بات تسلیم کر لی کہ بھارت ا یک طاقتور ملک کی حیثیت سے ابھر کر سامنے آیا ہے اور کسی بھی چیلنج کا آسانی کے ساتھ مقابلہ کر سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی برسوں سے بھارت کی معیشت جس طرح سے مضبوط و مستحکم ہوئی ہے اس سے چین کو فکر و تشویش لاجق ہو گئی اور بھارت کی ترقی کو ثبوتاژ کرنے کے لئے چین نے گوادر بندرگاہ کی تعمیر کا کام ہاتھ میں لے کر 47 بلین ڈالر اس پر خرچ کئے تاکہ بھارت کی ترقی کے راستوں کو روکا جائے، اس کا خمیازہ چین کو بھگتنا ہوگا۔ خارجہ سیکرٹری نے بھارت کے این ایس جی گروپ میں شامل ہونے اور جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کے خلاف بین الاقوامی سطح پر پابندی لگانے اور اسے دہشتگردوں کی لسٹ میں شامل کرنے کے سلسلے میں بھارت کیکوششوں کو چین نے دھچکہ پہنچا دیا جو ایک ناقابل برداشت عمل ہے۔انہوں نے کہا کہ چین جس طرح اپنے ملک کی خود مختاری اور سالمیت کو تحفظ چاہتا ہے اور اپنے لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات اٹھا رہا ہے اسی طرح اسے دوسرے ملکوں خاص کر ہمسایہ ملکوں کی خودمختاری اور سالمیت کا بھی احساس ہونا چاہئے دہشت گردی کے بارے میں چین نے دہرا معیار اپنا کر غلطی کا کا مظاہرہ کیا جس طرح اس نے گوادر بندرگاہ کی تعمیر کا کام ہاتھ میں لے کر کیا ۔