ہفتہ‬‮ ، 19 اپریل‬‮ 2025 

بھکاریوں کیلئے کریڈٹ کارڈ متعارف ۔۔ اس کارڈ سے وہ کیا کیا فوائد حاصل کر سکیں گے ؟

datetime 30  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایمسٹرڈیم(آن لائن) ترقی پذیر ممالک میں نقد رقم کا استعمال کم سے کم ہوتا جارہا ہے جس کی وجہ سے بے گھر اور بھکاریوں کو خیرات کم دی جانے لگی ہے لیکن اب اس کا حل نکالتے ہوئے ایمسٹرڈیم کی کمپنی نے ایک ایسی جیکٹ متعارف کرائی ہے جس میں کریڈٹ کارڈ اور ڈیبٹ کارڈ چھونے سے مطلوبہ رقم ایک بینک اکاؤنٹ سے ہوکر بے گھر افراد کی تنظیم کے اکاؤنٹ میں جاتی ہے۔اسے ہالینڈ کی ایک ایڈورٹائزنگ ایجنسی نے تیار کیا ہے جسے کانٹیکٹ لیس پے منٹ جیکٹ کا نام دیا گیا ہے۔ اس جیکٹ میں غریب افراد کا اسمارٹ کارڈ لگا ہے جس کے آگے ایک ایل سی ڈی بھی نصب ہے۔ آپ جوں ہی اپنا کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ جیکٹ پر لگے نظام کے پاس لے جاتے ہیں، ایک یورو کی رقم خودبخود آپ کے اکاؤنٹ سے نکل کر دوسرے اکاؤنٹ میں چلی جاتی ہے۔جیکٹ ڈیزائنر کے مطابق کسی اجنبی کے ہاتھوں میں جانے والا آپ کا ایک یورو بھی ایسے بینک اکاؤنٹ میں جاتا ہے جس کی رقم غریبوں کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ اس کے بدلے اس غریب کو تازہ کھانا، لباس یا شیلٹر ہوم میں ایک رات گزارنے کی مہلت مل جاتی ہے جس کا عموماً کرایہ 5 یورو فی 24 گھنٹے ہوتا ہے۔جیکٹ پہننے والے کو رقم وصول کرنے کے لیے ایک بٹن دبانا ہوتا ہے اور بھیک کی رقم اس کے اکاؤنٹ میں اس کی آئی ڈی کے ساتھ چلی جاتی ہے جسے بعد میں وہ وصول کرسکتا ہے لیکن کسی سروس، کھانے یا کپڑے کی صورت میں۔ اس ٹیکنالوجی سے خیرات کی رقم اللے تللے پر نہیں اڑائی جاسکتی بلکہ اس سے صرف سہولیات حاصل کی جاسکتی ہیں۔#/s#

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…