نئی دہلی (آن لائن)بھارتی پولیس نے دو طالب علموں کو حراست میں لے لیا ہے جنہوں نے ایک نچلی ذات کے لڑکے کو اس لیے مارا پیٹا کیوں کہ اس نے اسکول کے امتحان میں اچھے نمبر حاصل کیے تھے۔ اس لڑکے پر تشدد کی ویڈیو انٹرنیٹ پر پھیل گئی ہے۔ فرا نسیسی خبر رسا ں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے این ڈی ٹی وی پر نچلی ذات کے اس سولہ سالہ لڑکے کا تحریر کیا ہوا ایک خط دکھایا جارہا ہے جس میں وہ تشدد اور ظلم کے خاتمے کی التجاء کر رہا ہے۔ کلاس روم میں اس لڑکے کو مارنے کی ویڈیو بھارت کے کئی نیوز چینلز پر بھی دکھائی گئی۔اس لڑکے کا کہنا ہے کہ اسے مارنے کا سلسلہ دو سال تک جاری رہا۔ اس واقعے نے ایک مرتبہ پھر بھارت میں نچلی ذات کے افراد کے ساتھ ہونے والی زیادتی اور معتصبانہ رویے کے موضوع کو ایک مرتبہ اجاگر کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے ویڈیو کو دیکھ کر کارروائی کی۔ پولیس افسر ببن بیتھا نے بتایا،’’اس لڑکے پر کافی عرصے سے تشدد کیا جارہا تھا۔دلتوں کو بھارت میں اچھوت بھی کہا جاتا تھا۔ انہیں ماضی میں تعلیم حاصل کرنے کی اجازت نہیں تھی اور چھوٹی عمر سے ہی انہیں صرف انتہائی معمولی نوکریاں کرنے کی ہی اجازت ہوتی تھی۔ این ڈی ٹی وی کو بھیجے گئے خط میں اس لڑکے نے لکھا ہے،’’ میں دلت ہوں اور میں اسکول میں بہت اچھا ہوں، اچھے نمبر حاصل کرتا ہوں، اس بات پر میرے گھر والے فخر کرتے ہیں لیکن مجھے اسی وجہ سے کلاس میں شرمندگی اور زیادتی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اگلے برس میرے فائنل امتحانات ہیں اور اب اس ماحول میں، میں کیسے تیاری کروں‘‘۔اسی برس جولائی میں بھی ایک ویڈیو منظرعام پر آئی تھی جس میں دلت ذات سے تعلق رکھنے والے افراد کو ایک گائے کو جان سے مارنے کی وجہ سے کوڑے مارے جا رہے تھے۔ اس ویڈیو کے بعد بھارت میں دلتوں نے احتجاج کیا تھا۔بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے کئی مرتبہ عوامی سطح پر دلتوں پر حملہ کرنے کے عمل کو روکنے کا کہا ہے۔واضح رہے کہ بھارت میں ہندوئوں کی جانب سے دلت برادری پر بے انتہا مظالم کے بعد دلت لوگ جوک در جوک دائرہ اسلام میں داخل ہو رہے ہیں ۔
’’بھارت میں ہندوئوں کی دائر ہ اسلام میں جوک در جوک آمد‘‘ وجہ بھی سامنے آگئی
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
بیٹے کی پیدائش کی افواہیں، نصیبو لعل نے خاموشی توڑ دی
-
سونے کی قیمت میں بڑے اضافے کے بعد کمی
-
جہاں کیمرے نہیں، وہاں چالان کیسے؟ ڈی آئی جی کا ای چالان پولیس کے گلے ...
-
پاکستان میزبانوں کی درخواست پر افغانستان سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر رضامند
-
تنہائی میں ایک اور موت؛ ایئرفورس سے ریٹائرڈ شخص کی 15 دن پرانی لاش برآمد
-
اہلخانہ سے 40 لاکھ کی وصولی، سی سی ڈی انسپکٹر تاجر کی اغوا واردات کا ...
-
تیسرے روز 24 گھنٹوں کے دوران ہونے والے ای چالان 6 ہزار تک پہنچ گئے
-
سولرائزیشن کے باعث دن کو بجلی کی کھپت 6 ہزار میگاواٹ تک گرنے کا انکشاف
-
سپریم کورٹ،پاکستانی خواتین سے شادی کرنے والے افغان مردوں کو شہریت دینے کا پشاور ہائیکورٹ ...
-
پہلی جنگ عظیم کے موقع پر بوتل میں ڈال کر پھینکے جانے والے پیغامات ایک ...
-
پاکستان اپنی سرزمین پر افغان سرزمین سے دہشتگردی برداشت نہیں کرے گا: فیلڈ مارشل عاصم ...
-
حکومت کا استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدی اسکیموں میں ترامیم کا فیصلہ
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
بیٹے کی پیدائش کی افواہیں، نصیبو لعل نے خاموشی توڑ دی
-
سونے کی قیمت میں بڑے اضافے کے بعد کمی
-
جہاں کیمرے نہیں، وہاں چالان کیسے؟ ڈی آئی جی کا ای چالان پولیس کے گلے پڑ گیا
-
پاکستان میزبانوں کی درخواست پر افغانستان سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر رضامند
-
تنہائی میں ایک اور موت؛ ایئرفورس سے ریٹائرڈ شخص کی 15 دن پرانی لاش برآمد
-
اہلخانہ سے 40 لاکھ کی وصولی، سی سی ڈی انسپکٹر تاجر کی اغوا واردات کا ماسٹر مائنڈ نکلا
-
تیسرے روز 24 گھنٹوں کے دوران ہونے والے ای چالان 6 ہزار تک پہنچ گئے
-
سولرائزیشن کے باعث دن کو بجلی کی کھپت 6 ہزار میگاواٹ تک گرنے کا انکشاف
-
سپریم کورٹ،پاکستانی خواتین سے شادی کرنے والے افغان مردوں کو شہریت دینے کا پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ مع...
-
پہلی جنگ عظیم کے موقع پر بوتل میں ڈال کر پھینکے جانے والے پیغامات ایک صدی بعد دریافت
-
پاکستان اپنی سرزمین پر افغان سرزمین سے دہشتگردی برداشت نہیں کرے گا: فیلڈ مارشل عاصم منیر
-
حکومت کا استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدی اسکیموں میں ترامیم کا فیصلہ
-
اڈیالہ میں بیٹھے شخص کو چاہیئے وزیراعظم کے ساتھ بیٹھیں اور میثاق استحکام پاکستان پر بات کریں
-
2050 تک اسلام دنیا کا سب سے بڑا مذہب بن جائے گا، ریسرچ رپورٹ















































