اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ایرانی پاسداران انقلاب کی مقرب خبر رساں ایجنسی نے اس بات پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے کہ سائنسی میدان میں عالمی سطح پر جاری کردہ ایک رپورٹ میں خلیجی عرب ملکوں کو ایران پر فوقیت کیوں دی گئی ہے اور ایران کی سائنسی ایجادات اور سائنس کے شعبے میں خدمات کو دانستہ طور پر نظر انداز کیا گیا ہے، عرب ممالک کو سائنسی میدان میں ایران پر فوقیت اور بالاتری دینا گناہ کبیرہ ہے،جبکہ ایرانی حکام نے کہاہے کہ ایران کی سائنس وٹیکنالوجی کی ترقی کی رفتار کا تقابل پاکستان،بھارت جیسے ممالک سے نہیں کرنا چاہیے،نیوزایجنسی تسنیم نے اپنی تفصیلی رپورٹ میں سائنسی تحقیقات کے میدان میں ایران کا نام عرب ملکوں سے بہت پیچھے رکھنے اور خلیجی ممالک کو سائنسی شعبے میں 11 نمبر پر رکھنے پر سخت تنقید کی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس فہرست اور درجہ بندی کے اہتمام میں جعل سازی کے ساتھ ساتھ ایران کی سائنسی خدمات کو نظرانداز کرنے کی دانستہ کوشش کی گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عرب ممالک کو سائنسی میدان میں ایران پر فوقیت اور بالاتری دینا گناہ کبیرہ ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صدر کے معاون برائے سائنس وٹیکنالوجی سونار ستاری اور وزیر برائے سائنس وٹیکنالوجی فرھادی نے اپنے طور پر ایران کی سائنسی تحقیقات کے حوالے سے پوری تفصیلات فراہم کی تھیں مگر عالمی اداروں کی جانب سے ایران کی سائنسی خدمات کو فراموش کرتے ہوئے ایران کا سائنسی مقام بہت پیچھے رکھا گیا جب کہ ایران پر سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکی، ملائیشیا، قطر، کویت، اومان اور آرمینیا جیسے ملکوں کو فوقیت دی گئی ہے۔ ایران کو صرف کینیا سے دو درجے آگے رکھا گیا ہے جو کہ سرا سر زیادتی ہے۔ایرانی عہدیدار کا کہنا تھا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی میں ایران کا تقابل وسطی ایشیا اور جنوبی ایشیا کے ممالک بالخصوص بھارت، قازقستان ، تاجکستان، قرغیزستان، ازبکستان،سری لنکا، بھوٹان، نیپال، بنگلہ دیش اور پاکستان کے ساتھ نہیں کرنا چاہیے۔
اس میدان میں پاکستان سمیت ان ممالک کو ایران پر فوقیت دینا گناہ کبیرہ ہے‘ ایران نے ایسا اعلان کر دیا کہ حیران رہ جائیں گے
17
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں