اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا نے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے ساتھ ایک قرار داد کی تیاری پر کام شروع کردیا جس کے ذریعے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان خطرناک جوہری مقابلے کی رفتار کو سست کیا جاسکے گا۔وائٹ ہاؤس میں نیشنل سیکیورٹی کونسل کے ترجمان نیڈ پرائس نے امریکی میڈیا کو بتایا کہ مجوزہ قرار داد قومی سطح پر جوہری تجربات کی معطلی کی موجودہ صورتحال کو دوم بخشے گی جبکہ ایٹمی تجربات کا پتہ لگانے کے لیے عالمی سطح پر رائج تصدیقی ڈھانچے کو بھی بہتر بنائے گی۔اس سلسلے میں واشنگٹن میں دو روزہ کانفرنس ہوئی جس کا اختتام جمعرات کو ہوا جبکہ اس میں اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے پانچ مستقل رکن ممالک (پی 5) نے شرکت کی اور انہوں نے دیگر ممالک پر زور دیا کہ وہ جامع جوہری تجربات پر پابندی کے معاہدے (سی ٹی بی ٹی) پر دستخط کریں۔اجلاس میں شریک چین ، امریکا، روس، فرانس اور برطانیہ نے اپنے ملکوں میں جوہری تجربات کی معطلی کو برقرار رکھنے کا بھی عزم ظاہر کیا۔خیال رہے کہ اب تک 164 ممالک سی ٹی بی ٹی کی توثیق کرچکے ہیں جبکہ 19 ممالک ایسے ہیں جنہوں نے اس پر دستخط کیے ہیں لیکن اس کی توثیق نہیں کی۔چین، مصر، ایران ، اسرائیل اور امریکا وہ ممالک ہیں جنہوں نے معاہدے پر دستخط کررکھے ہیں تاہم اس کی توثیق نہیں کہ جبکہ انڈیا، پاکستان اور شمالی کوریا نے اس پر دستخط نہیں کیے۔یہ معاہدہ اس وقت نافذ العمل ہوجائے گا جب جوہری تنصیبات کے حامل تمام 44 ممالک اس پر دستخط اور توثیق کردیں گے، یہ معاہدہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے کئی دہائیوں کے مذاکرات کے بعد تیار کیا تھا۔