اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نہتے فلسطینیوں کے قتل عام پر عالمی برادری نے ہمیشہ خاموشی اختیار کئے رکھی،مگر مظلوم فلسطینیوں کی آہ و بکا اور سسکیاں بالآخر عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے میں کامیاب ہو ہی گئی ہیں۔ تاریخ میں پہلی بار انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کا ایک وفد تحقیقات کے لئے اسرائیل جارہا ہے تا کہ اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کے الزامات کے تحت کارروائی شروع کرنے کے امکانات کا جائزہ لیا جا سکے۔ اخبار دی انڈیپینڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی جانب سے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ میں شواہد اور ثبوت پیش کئے گئے تھے اور استدعا کی گئی تھی کہ اسرائیل کے خلاف 2014ء کی وحشیانہ جنگی کارروائیوں میں سینکڑوں فلسطینیوں کی ہلاکت کے جرائم کے تحت کارروائی کا آغاز کیا جائے۔ا س درخواست میں متعدد اوقات پر فلسطینیوں پر کئے جانے والے مظالم کی تحقیقات پر زور دیاگیا ہے، البتہ خصوصی طور پر 2014ء میں تقریباً دو ماہ تک جاری رہنے والے اسرائیلی مظالم میں 2200 سے زائد فلسطینیوں کے قتل عام کی تحقیق کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
روسی صدر پیوٹن نے ناممکن کو ممکن کردیا، طیب اردگان کی اْن کے بڑے دشمن ایک ایسے شخص سے ملاقات کروانے کی تیاری مکمل کرلی کہ دنیا میں کوئی تصور نہ کرسکتا تھا ایسا بھی ہوسکتا ہے فلسطینی درخواست پر انٹرنیشنل کرمنل کورٹ نے رواں سال مئی میں ابتدائی تحقیقات کا آغاز کیا اور اب ایک وفد مزید تحقیقات کے لئے اسرائیل بھیجنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔ انسانی حقوق کی فلسطینی تنظیم الحق کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا کہ عالمی عدالت کو اسرائیل کی فلسطینی علاقوں میں قائم کردہ غیر قانونی تعمیرات اور فلسطینی شہریوں کے قتل عام کے متعلق ثبوت فراہم کئے جاچکے ہیں، جبکہ فلسطینیوں کے گھر، سکول اور ہسپتال تباہ کئے جانے کے شواہد بھی دئیے جا چکے ہیں۔ اسرائیل کی جانب سے کسی بھی غیر ملکی ادارے کو تحقیق کی اجازت دینے کی یہ پہلی مثال ہے، تاہم اسرائیلی وزیر خارجہ امانوئل ناشون کا کہنا تھا کہ ابھی صرف اصولی طور پر اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یہ تحقیقات کیسے اور کب ہوں گی اس کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا ۔
’’ظلم آخر ظلم ہے‘ بڑھتا ہے تو مٹ جاتا‘‘ تاریخ میں پہلی بار عالمی برادری نے اسرائیل کیخلاف بڑا اقدام اٹھا لیا
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں