اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ کے صدارتی انتخابات کی تاریخ نزدیک آرہی ہے مگر آئے روز اپنے متنازعہ بیانات کی وجہ سےمشہور ڈونلڈ ٹرمپ خبروں کی زینت بنے رہے ہیں اس بار بھی ان کی خبروں میں آگئے ہیں مگر اس بار دھمکی ڈونلڈ ٹرمپ نے نہیں بلکہ ایک اور ملک کے شخص نے دی ہے اور وہ بھی امریکہ کو ۔
تفصیلات کے مطابق میکسیکو کے سیاست دان نے دھمکی دی ہےکہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے صدر بن گئے تو میکسیکو امریکہ سے اپنے وہ تمام علاقے واپس لے لے گا جو اس نے ایک تاریخی معاہدے کے تحت ایک صدی سے امریکہ کے حوالے کر رکھے ہیں ۔
امریکی جریدے انڈیپینڈنٹ میں شائع رپورٹ کے مطابق میکسیکو ڈیموکریٹک ریوولیوشن پارٹی کے سینٹر ارماندو لیوس پیٹر نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ میکسیکو کو دھمکیاں دینے کے ساتھ ساتھ امریکہ میں موجو ہمارے شہروں کے لئے بھی پریشانی کا باعث بن رہے ہیں اورانہیں امریکہ بدر کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیںجس کی وجہ سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ٹرمپ میکسیکو کے مفادات کے لئے مضر ثابت ہوں گے اس لئے میکسیکو امریکہ سے بدلہ لے گا اور ہم اپنی زمین امریکہ سے واپس لے لیں گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں ایسی قانون سازی کی جائے گی کہ ٹرمپ کے صدر بننے کی صورت میں امریکہ کے ساتھ ہونے والا تاریخی معاہدہ خودبخود کالعدم ہو جائے گا۔
میکسیکن سینٹرارمانڈریوس کی جانب سے دیئے جانے والے اس بیان نے امریکی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے ۔ کیونکہ جس علاقے کی بات کی جا رہی ہے وہ علاقہ کوئی چھوٹا علاقہ نہیں ہے بلکہ لاکھوں مربع کلومیٹر کے رقبے پر مشتمل ہے اور وہاں امریکہ کی متعدد ریاستیں قائم ہیں ۔ جن میں امریکی ریاستیں نیو میکسیکو، کیلیفورنیا، ایریزونا، یوتاہ، نیواڈا اور ریاست وائیومنگ اور کولوراڈو کے کچھ حصے شامل ہیں ۔ یہ معاہدہ 1848 میں طے پایا تھا جب دوسال کی جنگ کے بعد میکسیکو نے ہتھیار ڈالتے ہوئے اپنے ملک کا نصف رقبہ امریکہ کے حوالے کر دیا تھا جس کے بعد امریکہ نے جنگ بندی کے معاہدہ پر دستخط کئے تھے۔
اگر ٹرمپ صدر بن گئے تو۔۔۔ امریکہ کیلئے بڑی مشکل پیدا ہو گئی
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں