بدھ‬‮ ، 07 مئی‬‮‬‮ 2025 

فلوریڈا کی دلدل میں دریائے نیل کے آدم خور مگرمچھ ،حیرت انگیز انکشافات

datetime 21  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

فلوریڈا(آئی این پی)امریکہ کی ریاست فلوریڈا کی ایک دلدل میں دریائے نیل کے تین آدم خور مگرمچھ پائے جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس بات کی تصدیق ان کے ڈی این اے ٹیسٹ سے ہوئی ہے۔مقامی مگرمچھ کے برعکس مگرمچھ کی یہ نسل انسانوں کے شکار کرتی ہیں اور جنوبی صحارا کے بڑے علاقے میں یہ سالانہ 200 انسانوں کی موت کا سبب بنتی ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بات کا بہت امکان ہے کہ اس نسل کے مزید درندے فلوریڈا میں گھوم رہے ہوں۔تاہم قطعی طور پر یہ نہیں کہا جاسکتا کہ آخر یہ امریکہ کیسے پہنچے۔یونیورسٹی آف فلوریڈا میں ماہر حشریات کینتھ کرسکو نے کہا کہ یہ افریقہ سے تیر کر نہیں پہنچے۔کینتھ کرسکو نے بتایا کہ ایک امکان یہ ہے کہ انھیں بغیر لائسنس والے کلکٹرز غیر قانونی طور پر لائے ہوں اور انھیں محفوظ نہ رکھ سکے ہوں یا پھر دانستہ طور پر انھیں چھوڑ دیا ہو۔یہ جانور 2009 ، 2011 اور 2014 میں پائے گئے اور ان کے حالیہ ڈی این اے ٹیسٹ کے بات یہ تصدیق ہوئی کہ یہ دریائے نیل کے مگرمچھ ہیں۔دریائے نیل کے یہ جانور چھ میٹر تک بڑھ سکتے ہیں اور جو کہ مقامی مگرمچھ چار میٹر لمبے سے واضح طور پر بڑے ہوتے ہیں۔یہ آدمی سمیت جھینگے، مچھلیوں، کیڑوں، ممولیہ اور چڑیوں کے شکار پر زندہ رہتے ہیں۔ یہ مویشیوں پر حملے کے لیے بھی معروف ہیں۔فلوریڈا کے جنگلی جانوروں کے ماہرین کو خدشہ ہے کہ اگر یہ ایورگلیڈز کے پانی والے علاقے میں بچے دیتے ہیں تو افریقی نسل کے اس جاندار سے ریاست کے ایکو سسٹم کو خطرہ ہو سکتا ہے۔برما کے اژدھے کو پہلی بار 1980 کی دہائی میں ایورگلیڈز میں دیکھا گیا تھا اور اب اس خطرناک سانپوں کی وہاں خاطر خواہ آبادی ہے۔وائلڈ لائف کے ماہر حیاتیات جو ویسیلویسکی نے کہا کہ میرے پاس دو الفاظ ہیں برمائی اژدھا۔ اگر آپ 15 سال قبل کہتے کہ ایورگلیڈز میں اس کی مستقل آبادی ہے تو ہمیں یقین نہیں آتا۔باہری جاندار غیر تیار ماحولی نظام میں تباہی لا سکتے ہیں۔ جب برما کے اژدھے پہلے پہل فلوریڈا کے ایورگلیڈز میں آئے تو انھوں نے تیزی سے افزائش نسل کی اور انھوں نے گھڑیال سمیت مقامی وائلڈ لائف کو نشانہ بنایا۔ اور ایک اندازے کے مطابق آج وہاں 30 ہزار سانپ ہیں۔لیکن حملہ آور نسلیں ہمیشہ بہت بڑی تعداد میں نہیں آتیں۔ انڈین سلورلیف یا سفید پروں والی مکھی جو قد میں صرف ایک ملی میٹر ہوتی ہے لیکن اس نے سنہ 1980 کی دہائی میں کیلیفورنیا، ٹکسس اور اریزونا میں فصلوں کو دس کروڑ امریکی ڈالر کا نقصان پہنچایا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



محترم چور صاحب عیش کرو


آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…