پیر‬‮ ، 18 اگست‬‮ 2025 

فلوریڈا کی دلدل میں دریائے نیل کے آدم خور مگرمچھ ،حیرت انگیز انکشافات

datetime 21  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

فلوریڈا(آئی این پی)امریکہ کی ریاست فلوریڈا کی ایک دلدل میں دریائے نیل کے تین آدم خور مگرمچھ پائے جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس بات کی تصدیق ان کے ڈی این اے ٹیسٹ سے ہوئی ہے۔مقامی مگرمچھ کے برعکس مگرمچھ کی یہ نسل انسانوں کے شکار کرتی ہیں اور جنوبی صحارا کے بڑے علاقے میں یہ سالانہ 200 انسانوں کی موت کا سبب بنتی ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بات کا بہت امکان ہے کہ اس نسل کے مزید درندے فلوریڈا میں گھوم رہے ہوں۔تاہم قطعی طور پر یہ نہیں کہا جاسکتا کہ آخر یہ امریکہ کیسے پہنچے۔یونیورسٹی آف فلوریڈا میں ماہر حشریات کینتھ کرسکو نے کہا کہ یہ افریقہ سے تیر کر نہیں پہنچے۔کینتھ کرسکو نے بتایا کہ ایک امکان یہ ہے کہ انھیں بغیر لائسنس والے کلکٹرز غیر قانونی طور پر لائے ہوں اور انھیں محفوظ نہ رکھ سکے ہوں یا پھر دانستہ طور پر انھیں چھوڑ دیا ہو۔یہ جانور 2009 ، 2011 اور 2014 میں پائے گئے اور ان کے حالیہ ڈی این اے ٹیسٹ کے بات یہ تصدیق ہوئی کہ یہ دریائے نیل کے مگرمچھ ہیں۔دریائے نیل کے یہ جانور چھ میٹر تک بڑھ سکتے ہیں اور جو کہ مقامی مگرمچھ چار میٹر لمبے سے واضح طور پر بڑے ہوتے ہیں۔یہ آدمی سمیت جھینگے، مچھلیوں، کیڑوں، ممولیہ اور چڑیوں کے شکار پر زندہ رہتے ہیں۔ یہ مویشیوں پر حملے کے لیے بھی معروف ہیں۔فلوریڈا کے جنگلی جانوروں کے ماہرین کو خدشہ ہے کہ اگر یہ ایورگلیڈز کے پانی والے علاقے میں بچے دیتے ہیں تو افریقی نسل کے اس جاندار سے ریاست کے ایکو سسٹم کو خطرہ ہو سکتا ہے۔برما کے اژدھے کو پہلی بار 1980 کی دہائی میں ایورگلیڈز میں دیکھا گیا تھا اور اب اس خطرناک سانپوں کی وہاں خاطر خواہ آبادی ہے۔وائلڈ لائف کے ماہر حیاتیات جو ویسیلویسکی نے کہا کہ میرے پاس دو الفاظ ہیں برمائی اژدھا۔ اگر آپ 15 سال قبل کہتے کہ ایورگلیڈز میں اس کی مستقل آبادی ہے تو ہمیں یقین نہیں آتا۔باہری جاندار غیر تیار ماحولی نظام میں تباہی لا سکتے ہیں۔ جب برما کے اژدھے پہلے پہل فلوریڈا کے ایورگلیڈز میں آئے تو انھوں نے تیزی سے افزائش نسل کی اور انھوں نے گھڑیال سمیت مقامی وائلڈ لائف کو نشانہ بنایا۔ اور ایک اندازے کے مطابق آج وہاں 30 ہزار سانپ ہیں۔لیکن حملہ آور نسلیں ہمیشہ بہت بڑی تعداد میں نہیں آتیں۔ انڈین سلورلیف یا سفید پروں والی مکھی جو قد میں صرف ایک ملی میٹر ہوتی ہے لیکن اس نے سنہ 1980 کی دہائی میں کیلیفورنیا، ٹکسس اور اریزونا میں فصلوں کو دس کروڑ امریکی ڈالر کا نقصان پہنچایا تھا۔



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…