اسلام آباد(نیوز ڈیسک)یونان کے شہرایتھنز میں تعینات پاکستانی سفارتی عملے کی تبدیلی کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے۔مطالبے کے حق میں پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے کئی دنوں سے سفارت خانے کی عمارت کے سامنے احتجاجی دھرنا جاری ہے۔ دھرنے میں خواتین ، مرد اور بچوں کی بڑی تعداد شریک ہے۔پاکستان کمیونٹی اتحاد یونان کے تحت دھرنے کی قیادت اتحاد کے چیئرمین جاوید اسلم ارائیں اور صدر ملک عبدالمجیدکررہے ہیں۔ دھرنے کے شرکاء کا الزام ہے کہ سفارتی عملہ بدعنوانی میں ملوث ہے لہٰذا اسے فوری طور پر تبدیل کیا جائے۔ شرکائ کا کہنا ہے کہ انہیں شناختی کارڈ جاری کرانے سمیت دیگر اہم کاموں میں سخت پریشانیوں کا بھی سامنا ہے جبکہ سفارت خانے کے باہر ایجنٹ مافیا بھی سرگرم ہے ، اسے ختم ہونا چاہئے۔ادھر پاکستانی سفیر ڈاکٹر سعید مہمند نے نمائندے سے اپنے موقف کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم یونان میں مقیم پاکستانیوں کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں۔ میری تجویز اور کوششوں سے حکومت پاکستان نے سفارت خانے کے لئے نئی جگہ منتقلی کی منظوری اور اس کے لئے فنڈز جاری کردیئے ہیں۔ سفارت خانے کے دروازے تمام پاکستانیوں کے لیے کھلے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ سفارتی عملے سے شکایات صرف ایک تنظیم کو ہیں۔ اگر کسی کے پاس بدعنوانی سے متعلق ثبوت ہیں تو ہم سے رابطہ کرے اور اگر کارروائی نہ ہو توپاکستانی برادری کوحق حاصل ہے کہ ہمارے خلاف احتجاج کرے۔