اسلام آباد (نیوز ڈیسک)آپ نے اسلامی تاریخ کے عظیم فاتح صلاح الدین ایوبی کے بارے میں تو ضرور سن رکھا ہوگا۔یہ وہی شخصیت ہے جس نے صلیبی جنگوں میں تمام یورپ کو شکست فاش دیتے ہوئے قبلہ اول ’بیت المقدس‘ کو عیسائی غلبے سے نکال کر اسلام کا جھنڈا لہرایا تھا۔کیا آپ جانتے ہیں کہ جب ان کی وفات ہوئی تو اس وقت ان کے کل اثاثے کتنے تھے؟
آج کل کے حکمرانوں کے بالکل برعکس صلاح الدین ایوبی کے پاس کروڑوں کے بینک بیلنس ،جواہرات یا محلات نہ تھے بلکہ تاریخ شاہد ہے کہ جب اس عظیم رہنما کا انتقال ہوا تو ان کے پاس صرف ایک سونے کی اور چالیس چاندی کی اشرفیاں تھیں۔ نیک دل بہادر فاتح نے اپنی تمام دولت اپنی زندگی میں ہی غرباء میں تقسیم کردی تھی اور وقت وفات اتنی رقم بھی نہ تھی کہ ان کی نماز جنازہ کاانتظام کیا جاسکتا۔
اس بہادر مسلمان کو دمشق میں اموی مسجد کے باہر ایک باغ میں دفن کیا گیا اور آج بھی یورپ اور مغربی دنیا اس کی عظمت کی معترف ہے۔
کیا آپ کو معلوم ہے کہ جب صلاح الدین ایوبی کی وفات ہوئی تو اُن کے پاس کیا جائیداد تھی
10
ستمبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں