اسلام آباد(نیوز ڈیسک)غیر قانونی طور پر آن لائن منشیات فروخت کرنے والے بازار ’دا سلک روڈ‘ کے بانی روس البرخت کو عمر قید کی سزا ہوئی ہے۔استغاثہ کا کہنا ہے کہ اس غیرقانونی کاروبار کرنے والی ویب سائٹ نے 20 کروڑ امریکی ڈالر کی منشیات گم نام طور پر فروخت کی ہے۔انھیں منشیات کی سمگلنگ، غیرقانونی طور پر پیسے کے لین دین اور کمپیوٹر ہیک کرنے کے جرم کا مرتکب پایا گیا۔خیال رہے کہ البرخت کو حراست میں لیے جانے کے بعد اس ویب سائٹ کو سنہ 2013 میں بند کر دیا گیا تھا۔فروری میں نیویارک کی ایک وفاقی عدالت نے انھیں سنہ 2011 سے تقریباً تین سال تک اس ویب سائٹ کو چلانے کا مرتکب پایا۔اس کے استعمال کرنے والے ہیروئن، کوکین اورایل ایس ڈی جیسی منشیات کو خریدنے کے لیے آن لائن کرنسی بٹ کوائن استعمال کرتے تھے۔ایک اندازے کے مطابق اس نہ پتہ چلائے جانے والے کاروبار سے انھیں تقریبا پونے دو کروڑ امریکی ڈالر کی کمائی ہوئی۔استغاثہ نے بتایا کہ جن چھ افراد کی موت منشیات کی زیادہ مقدار لینے سے ہوئی تھی انھوں نے وہ منشیات اسی ویب سائٹ کے ذریعے خریدی تھی۔استغاثہ نے عبرت کے طور پر البرخت کے خلاف سخت سزا کا مطالبہ کیا تھاسلک روڈ ویب سائٹ صرف ویب سائٹ کے لیے ٹور (Tor) سافٹ ویئر کا استعمال کرنے والے ماہرین کی ضرورت تھی۔ٹور کی ایجاد امریکی حکومت نے رضاکاروں کی شناخت پوشیدہ رکھنے کے لیے کی تھی لیکن اس کا اکثر استعمال غیرقانونی لین دین میں ہورہا تھا۔منشیات کے علاوہ سلک روڈ ہیکنگ کے سامان اور چوری کیے ہوئے پاسپورٹ بھی فراہم کراتا تھا۔
مزید پڑھئے:خوش رہنا ہے تو چند عادات بدل ڈالیے
استغاثہ نے عبرت کے طور پر البرخت کے خلاف سخت سزا کا مطالبہ کیا تھا۔امریکہ کی ضلعی جج کیتھرن فورسٹ نے البرخت سے کہا کہ وہ ’کسی دوسرے منشیات کا کاروبار کرنے والے سے مختلف نہیں ہے۔‘انھوں آبدیدہ البرخت سے کہا کہ ’اس بات میں کوئی شبہہ نہیں ہونا چاہیے کہ لاقانونیت برداشت نہیں کی جائے گی۔‘البرخت نے اپنے کیے پر ندامت کا اظہار کرتے ہوئے جج سے عمرقید نہ دینے کی یہ کہتے ہوئے اپیل کی تھی کہ یہ سزائے موت سے کم نہیں ہے۔انھوں نے لکھا تھا: ’میں جانتا ہوں کہ آپ ہماری درمیانی عمر لے لیں گے لیکن برائے مہربانی مجھے میرا بڑھاپا دے دیجیے۔‘