جمعہ‬‮ ، 18 جولائی‬‮ 2025 

حسین حقانی نے پاک فوج اور حساس ادارے کے سربراہوں کے بارے میں وہ بات کہہ دی جس کی کسی کو بھی ان سے توقع نہ تھی

datetime 26  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)جب مئی 2011ءمیں امریکہ نے پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کے خلاف آپریشن کیا تو حسین حقانی امریکہ میں پاکستان کے سفیر کے فرائض سرانجام دے رہے تھے۔ ان کا شمار ان افراد میں کیا جاسکتا ہے جو اس وقت کی پاکستانی قیادت کی سوچ اور پالیسی کے بارے میں بھرپور آگاہی رکھتے تھے۔ حال ہی میں امریکی صحافی سیمور ہرش نے یہ دعویٰ کیا کہ پاکستانی فوج کے سابق سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی اور آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل احمد شجاع پاشا امریکی آپریشن سے بے خبر نہ تھے، لیکن امریکا کے ساتھ کئے گئے معاہدے کے تحت خاموش رہے۔ حسین حقانی نے جریدے ”فارن پالیسی“ میں اپنے ایک تازہ مضمون میں سابقہ دفاعی سربراہوں کے م?قف کی تائید کی ہے اور سیمور ہرش کے دعووں کو تخیل پر مبنی بے بنیاد کہانی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ اس وقت کی پاکستانی دفاعی قیادت ایبٹ آباد آپریشن کے متعلق امریکا کے ساتھ ہرگز نہیں ملی ہوئی تھی اور انہوں نے لاعلمی کا جو موقف اختیار کیا وہ درست تھا۔ وہ لکھتے ہیں کہ پاکستانی دفاعی اداروں کا موقف کہ مغربی سرحد پر مناسب ریڈار کوریج نہ ہونے کی وجہ سے امریکی ہیلی کاپٹروں کی دراندازی کی خبر نہ ہوئی، بھی درست ہے کیونکہ پاکستان کی زیادہ تر توجہ مشرقی سرحد کی طرف رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ جنرل کیانی اور جنرل پاشا کے ساتھ ان کے اختلافات رہے ہیں اور دونوں صاحبان نے انہیں استعفیٰ دینے پر بھی مجبور کیا لیکن انہیں کوئی ایسی وجہ نظر نہیں آتی کہ جس کی بنا پر یہ یقین کیا جاسکے کہ دونوں میں سے کوئی بھی امریکا کے ساتھ ملا ہوا تھا یا اسامہ بن لادن کی پاکستان میں موجودگی سے آگاہ تھا، اور نہ ہی انہوں نے اس تمام معاملے سے بے خبری کا موقف دکھاوے کے طور پر اپنایا۔ انہوں نے اپنے مضمون میں سیمور ہرش کے دعووں کو تقریباً کلی طور پر تخیل کا شاخسانہ قرار دیا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…