ہفتہ‬‮ ، 08 فروری‬‮ 2025 

حسین حقانی نے پاک فوج اور حساس ادارے کے سربراہوں کے بارے میں وہ بات کہہ دی جس کی کسی کو بھی ان سے توقع نہ تھی

datetime 26  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)جب مئی 2011ءمیں امریکہ نے پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کے خلاف آپریشن کیا تو حسین حقانی امریکہ میں پاکستان کے سفیر کے فرائض سرانجام دے رہے تھے۔ ان کا شمار ان افراد میں کیا جاسکتا ہے جو اس وقت کی پاکستانی قیادت کی سوچ اور پالیسی کے بارے میں بھرپور آگاہی رکھتے تھے۔ حال ہی میں امریکی صحافی سیمور ہرش نے یہ دعویٰ کیا کہ پاکستانی فوج کے سابق سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی اور آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل احمد شجاع پاشا امریکی آپریشن سے بے خبر نہ تھے، لیکن امریکا کے ساتھ کئے گئے معاہدے کے تحت خاموش رہے۔ حسین حقانی نے جریدے ”فارن پالیسی“ میں اپنے ایک تازہ مضمون میں سابقہ دفاعی سربراہوں کے م?قف کی تائید کی ہے اور سیمور ہرش کے دعووں کو تخیل پر مبنی بے بنیاد کہانی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ اس وقت کی پاکستانی دفاعی قیادت ایبٹ آباد آپریشن کے متعلق امریکا کے ساتھ ہرگز نہیں ملی ہوئی تھی اور انہوں نے لاعلمی کا جو موقف اختیار کیا وہ درست تھا۔ وہ لکھتے ہیں کہ پاکستانی دفاعی اداروں کا موقف کہ مغربی سرحد پر مناسب ریڈار کوریج نہ ہونے کی وجہ سے امریکی ہیلی کاپٹروں کی دراندازی کی خبر نہ ہوئی، بھی درست ہے کیونکہ پاکستان کی زیادہ تر توجہ مشرقی سرحد کی طرف رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ جنرل کیانی اور جنرل پاشا کے ساتھ ان کے اختلافات رہے ہیں اور دونوں صاحبان نے انہیں استعفیٰ دینے پر بھی مجبور کیا لیکن انہیں کوئی ایسی وجہ نظر نہیں آتی کہ جس کی بنا پر یہ یقین کیا جاسکے کہ دونوں میں سے کوئی بھی امریکا کے ساتھ ملا ہوا تھا یا اسامہ بن لادن کی پاکستان میں موجودگی سے آگاہ تھا، اور نہ ہی انہوں نے اس تمام معاملے سے بے خبری کا موقف دکھاوے کے طور پر اپنایا۔ انہوں نے اپنے مضمون میں سیمور ہرش کے دعووں کو تقریباً کلی طور پر تخیل کا شاخسانہ قرار دیا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…