اسلام آباد(نیوز ڈیسک)افغانستان کے ایک امن وفد نے گزشتہ ہفتے چین میں طالبان رہنماﺅں کے ساتھ خفیہ مذاکرات کئے اور ان میں پاکستانی خفیہ ادارے اور چینی حکام نے بھی شرکت کی۔ امر یکی اخبار وال سٹریٹ جنرل نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ یہ میٹنگ چین کی فرمائش پر طلب کی گئی تھی اور آئی ایس آئی نے معاونت فراہم کی تھی۔ میٹنگ کا مقصد طالبان اور منتخب افغان حکومت کے درمیان مذاکرات کے امکانات کو ڈھونڈنا تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میٹنگ کے واقف کاروں کا کہنا ہے کہ چینی حکام اور پاکستانی خفیہ ادارے کے نمائندوں نے بھی مذاکرات میں شرکت کی جو 19 اور 20 مئی کو ارمقی میں منعقد ہوئے۔ رپورٹس کے مطابق چین میں افغان وفد کی قیادت محمد معصوم ستانی کزئی کر رہے تھے۔ طالبان کے سینئر رہنماﺅں ملا عبدالجلیل‘ ملا محمد حسین رحمانی اور ملا عبدالرزاق نے بھی مذاکرات میں شرکت کی۔ رپورٹس کے مطابق یہ افراد کوئٹہ میں موجود طالبان شوریٰ کے زیادہ قریب ہیں۔ سابق طالبان عہدیدار مولوی کلام الدین کا کہنا ہے کہ یہ افراد قطر میں موجود افراد سے زیادہ اہم ہیں۔ یہ مذاکرات خفیہ طور پر ہوئے ہیں اور صرف چند افراد ہی اس بارے میں جانتے ہیں۔ دریں اثناءطالبان ترجمان ذبیع اللہ مجاہد نے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے کوئی مذاکرات نہیں ہوئے ہیں۔