اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ایرانی حکومت کی جانب سے یمن کے حوثیوں کی امداد سے انکار کے باوجود تہران کی عسکری قیادت نے حوثی باغیوں کی لاجسٹک سپورٹ، تربیتی اور عسکری امداد کا اعتراف کر لےا ہے ۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق پاسداران انقلاب کی بیرون ملک سرگرم تنظیم “فیلق القدس” ایک سینیر عہدیدار جنرل اسماعیل قائانی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حوثی اس وقت یمن کی نہیں بلکہ ایران کے دفاع کی جنگ لڑرہے ہیں۔ ان کی تربیت اسلامی جمہوریہ ایران کی نگرانی میں ہوئی ہے۔ جو بھی اسلامی جمہوریہ ایران کے پرچم تلے لڑے گا ہم اس کی بھرپور مدد کریں گے۔ جن لوگوں کی تربیت ایران کی نگرانی میں ہوئی ہو دشمن انہیں کبھی شکست نہیں دے سکتے ہیں۔”خیال رہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب کے عہدیدار کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب تہران حوثی باغیوں کو سمندر اور فضائی سروس کے ذریعے امداد مہیا کرنے کی سرتوڑ کوششیں کررہا ہے لیکن تہران کی یہ کوششیں کامیاب نہیں ہو رہی ہیں۔ جب سے سعودی عرب کی قیادت میں یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف “فیصلہ کن طوفان” آپریشن شروع ہوا ہے اس کے بعد ایران کی حوثی باغیوں کو امداد کی فراہمی معطل ہوچکی ہے۔پاسداران انقلاب کے عہدیدار اسماعیل قائانی نے اپنے ایک دوسرے بیان میں کہا تھا کہ ان کا ملک خطے کے ممالک کو فتح کررہا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران اب تک افغانستان، عراق، شام اور فلسطین کواپنے زیرنگیں لانے میں کامیاب ہوچکا ہے۔ یمن جلد ہی ایران کے مفتوحہ ملکوں میں شامل ہوجائے گا۔ایران کی سیاسی حکومت کے موقف کے برعکس فوجی عہدیداروں کی جانب سے حوثی باغیوں کی امداد کے بارے میں دعوے اس سے پہلے بھی آتے رہے ہیں۔ ایرانی چیف آف اسٹاف کے معاون برائے آپریشنل امور میجر جنرل علی شادمانی نے بھی اپریل میں اعتراف کیا تھا کہ ان کا ملک یمن کے حوثی باغیوں کو جنگی امورمیں صلاح مشورے اور ان کی رہ نمائی کررہا ہے۔