نیویارک(نیوزڈیسک)ایگزیکٹ کی جعل سازیوں پر نیو یارک ٹائمز کی خبروں کا سلسلہ ابھی تھما نہیں ، آج امریکی صحافی ڈیکلین والش اپنے ثبوتوں میں سے چند ایک کاغذات سامنے لے آئے جو انہوں نے خبر کی تیاری میں اکٹھے کیے۔ نیویارک ٹائمز سے تعلق رکھنے والے امریکی صحافی ڈیکلین والش وہ دستاویزات
بھی منظر عام پر لے آئے جو انہوں نے ایگزیٹ سے متعلق اپنی رپورٹ کی تیاری میں اکٹھے کیے، لیکن یہ دستاویزات کا ایک حصہ ہے ، ان دستاویزات میں کیلیفورنیامیں ایگزیٹ کی بیلفرڈاسکول اور یونیورسٹی کےخلاف مقدمے سے متعلق کاغذات شامل ہیں۔ کیلیفورنیا کیس میں پیش ہونےوالےسالم قریشی اورجان اسمتھ کی بیانات دیتےہوئےتصاویربھی شامل ہیں ، دستاویزات میں بوگس ایکری ڈيٹیشن تنظیم کی جانب سے دیا گيا نقشہ بھی شامل ہے اور ساتھ ہی عرب نیوز کی صحافی ملوک با عیسی کے دو ہزار نو کے اس نیوز آرٹیکل کی کاپی بھی شامل ہے جس میں ایگزيکٹ کی مشکوک سرگرمیوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ اس آرٹیکل کے حوالے سے ڈيکلین والش نے اپنی آج کی رپورٹ میں لکھا بھی ہے کہ ملوک باعیسی روچ ول یونیورسٹی کی جانب سے امریکا میں ایک کتے کو ڈگری جاری کیے جانے کی خبروں پر حرکت میں آئیں اور دبئی میں ایگزیٹ کے دفتر پر نظریں گاڑھ لیں اور انہیں پتہ چلا کہ دبئی میں کوریئر کمپنی کے ذریعے جو ڈگری پہنچائی گئی ہے اس کا اصل ایگزیٹ کے کراچی آفس میں ہے ،لیکن جب عرب نیوز نے ملوک باعیسی کی یہ خبر شائع کی تو ان کے ایڈيٹر کو ایگزيکٹ کمپنی کی جانب سے سخت الفاظ پر مشتمل قانونی دھمکی موصول ہوئی جس کےبعد ان کا آرٹیکل انٹرنیٹ سے ہٹادیا گیا۔ ملوک باعیسی نے اس ہفتے اعتراف کیا کہ ان دنوں وہ ان دھمکیوں سے حراساں تھیں
ایگزیکٹ اسکینڈل, ڈیکلین والش چنداور ثبوت سامنے لے آئے
23
مئی 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں