اسلام آباد(نیوز ڈیسک)یمن میں سعودی عرب کی جانب سے حوثی شدت پسندوں کے خلاف آپریشن”فیصلہ کن طوفان“ جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق صنعائ میں کی گئی بمباری کے دوران سابق صدر علی عبداللہ صالح کا ایک بیٹا جو ایک عسکری گروپ کا سربراہ بھی ہے زخمی ہوگیا ہے۔ ادھر شبوہ گورنری میں علی صالح کے قبیلے کےمحاصرے کی بھی خبریں آئی ہیں۔العربیہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن میں آئینی حکومت کی بحالی اور ایران نواز شیعہ ملیشیا کی پسپائی کے لیے آپریشن جاری ہے۔ اتحادی ممالک کے طیاروں نے یمن میں حوثیوں کے متعدد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ طیاروں کی مدد سے صعدہ گورنری میں فرسٹ آرمرڈ بریگیڈ، کہلان فوجی کیمپ اور کئی دوسرے ٹھکانوں پر بمباری کرکے انہیں تباہ کر دیا گیا۔