اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

شناختی کارڈ کی تجدید کرانے دفتر جانیوالے شخص نے جب اپنا ریکارڈ دیکھا تو اس کے پائوں سے زمین نکل گئی

datetime 10  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

قاہرہ(این این آئی)مصر میں ایک شخص اپنے شناختی کارڈ کی تجدید کے لیے گیا تو متعلقہ حکام نے تجدید سے انکار کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ وہ شخص ایک سال قبل فوت ہو چکا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ واقعہ مصر کے جنوبی صوبے المنیا کے ایک گاؤں “اسمنت” کے رہائشی مصطفی عبداللطیف کے ساتھ پیش آیا۔ سات برس گزر جانے پر شناختی کارڈ کی میعاد ختم ہونے کے سبب مصطفی اپنے علاقے میں محکمہ کے پاس گیا تاکہ اپنے کارڈ کی تجدید کرا سکے۔ تاہم وہاں موجود اہل کاروں نے یہ کہہ کر اس کے کارڈ کی تجدید سے انکار کر دیا کہ ان کے ریکارڈ کے مطابق وہ اس دنیا سے جا چکا ہے۔
مصطفی یہ سن کر غصے سے بپھر گیا اور اس نے اہل کار کو بتایا کہ وہ اس وقت زندہ سلامت کھڑا ہے ایسے میں اسے کس طرح متوفی شمار کر لیا گیا ؟مصطفی نے اہل کار سے مطالبہ کیا کہ وہ مصطفی کا ڈیتھ سرٹفکیٹ جاری کرے تاکہ اہل کار کی بات کی تصدیق ہو جائے۔ تاہم ریکارڈ کی جانچ پر معلوم ہوا کہ اندراج کی گئی معلومات میں غلطی ہو گئی۔ ڈیتھ سرٹفکیٹ پر 25 نومبر 2015 کی تاریخ درج تھی اور اس میں متوفی شخص کو رنڈوا لکھا گیا تھا جب کہ مصطفی شادی شدہ اور پانچ بچوں کا باپ ہے۔
اس کے علاوہ مذکورہ فوتگی کا واقعہ اسماعیلیہ کے علاقے میں ہوا تھا جہاں مصطفی زندگی میں کبھی نہیں گیا۔مصطفی نے بتایا کہ متعلقہ اہل کار اس کی بات سے قائل نہ ہوا جس پر مصطفی اپنی مدد کے لیے انسانی حقوق کے ایک مرکز چلا گیا۔مصطفی کے مطابق ذمے دار سرکاری اداروں نے اس سے ہر وہ چیز طلب کی جس سے یہ ثابت ہو کہ وہ ہی مصطفی عبداللطیف علی عبدالرحمن ہے۔ مصطفی نے کامیابی کے ساتھ تمام تر مطلوبہ کاغذات پیش کر دیے۔
المنیا میں سِول اسٹیٹَس کے محکمے نے معاملے کو اسماعیلیہ بھیج دیا جہاں سے فوری جواب موصول ہوا کہ “ریکارڈ میں درج معلومات کو اسی طرح باقی رکھا جائے اور مدعی پر لازم ہے کہ وہ عدلیہ سے رجوع کرے۔اس صورت حال پر مصطفی حیران رہ گیا۔ اب اس نے باور کرایا ہے کہ وہ خود کو زندہ ثابت کرنے کے لیے تمام ذمے داران کے پاس جائے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…