اسلام آباد (این این آئی)حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال بچوں کی ذہنی کارکردگی، یادداشت اور سیکھنے کی صلاحیت پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔طبی ویب سائٹ پر شائع تحقیق کے مطابق امریکا میں کیے گئے مطالعے میں سامنے آیا کہ نوجوانوں میں سوشل میڈیا کے زیادہ استعمال کا تعلق اْن کی ذہنی صلاحیتوں کی کمزوری سے ہے۔تحقیق سے معلوم ہوا کہ وہ بچے جنہوں نے عمر کے تقریباً 9 سے 13 سال کے دوران سوشل میڈیا کا استعمال زیادہ کیا، اْن کے بولنے، الفاظ سمجھنے اور حافظے کی جانچ کے ٹیسٹوں میں کارکردگی کم رہی۔
یہ تحقیق امریکا کے ایک تحقیقاتی ادارے نے کی، جس میں 6 ہزار 554 بچوں نے حصہ لیا، تمام بچوں کی عمریں 9 سے 13 سال کے درمیان تھیں۔مطالعے کے دوران سوشل میڈیا کے استعمال کے تین پیٹرن سامنے آئے، وہ بچے جو سوشل میڈیا بالکل یا بہت کم استعمال کرتے تھے ان کی تعداد تقریباً 58 فیصد تھی، وہ جو کم لیکن وقت کے ساتھ زیادہ استعمال کرنے لگے ان کی تعداد تقریباً 37 فیصد تھی اور وہ گروپ جو ابتدا ہی سے زیادہ اور تیزی سے بڑھتا ہوا استعمال کر رہا تھا ان کی تعداد تقریباً 6 فیصد تھی۔تحقیق کے نتائج سے واضح ہوا کہ کم سوشل میڈیا استعمال کرنے والے بچوں نے بولنے، مطالعے، الفاظ کے ذخیرے اور یادداشت کے ٹیسٹوں میں بہتر کارکردگی دکھائی۔اس کے برعکس زیادہ سوشل میڈیا استعمال کرنے والے بچوں کے ان ٹیسٹوں میں نمایاں کمی نظر آئی تقریباً 1 سے 2 نمبر کم اور بعض صورتوں میں 3 سے 4 نمبر تک کمی دیکھی گئی۔
تحقیق میںبتایا گیا کہ اگرچہ سوشل میڈیا کے زیادہ استعمال اور کمزور ذہنی کارکردگی کے درمیان تعلق پایا گیا ہے، لیکن یہ بات ثابت نہیں ہوئی کہ سوشل میڈیا براہِ راست ذہنی کارکردگی کو کم کرتا ہے، بلکہ محققین نے صرف دونوں کے درمیان تعلق کو نوٹ کیا۔ماہرین نے کہا کہ سوشل میڈیا کے استعمال کے دوران مسلسل اسکرولنگ، نوٹیفکیشن چیک کرنا اور آن لائن سرگرمیوں میں حصہ لینا دماغ کے اْن حصوں پر اثر انداز ہوتا ہے جو فیصلہ سازی، زبان اور یادداشت کے لیے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔انہوں نے والدین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال کو محدود کریں اور انہیں متبادل سرگرمیوں جیسے مطالعہ، کھیل یا فنون میں وقت گزارنے کی ترغیب دیں۔علاوہ ازیں، والدین بچوں کی آن لائن سرگرمیوں کی نگرانی کریں، یعنی وہ روزانہ کتنے گھنٹے سوشل میڈیا استعمال کر رہے ہیں اور کس قسم کے مواد پر وقت گزار رہے ہیں۔