پاکستان میں دوران زچگی ہر 50 منٹ میں ایک خاتون کے انتقال کا انکشاف

7  مئی‬‮  2024

نیویارک (این این آئی)اقوام متحدہ آبادی فنڈ(یو این ایف پی اے)نے پاکستان میں تولیدی صحت کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں ہر 50 منٹ میں ایک خاتون حمل کی پیچیدگیوں کی وجہ سے انتقال کر جاتی ہے اور موجودہ رفتار سے پاکستان میں زچگی کے دوران اموات کی شرح صفر ہونے میں 122 سال لگیں گے۔یو این ایف پی اے نے دنیا کی آبادی کی صورتحال 2024 پر سالانہ رپورٹ کا اجرا کیا جس کا موضوع امید کے دھاگوں سے باہم بندھی زندگیاں: جنسی اور تولیدی صحت اور حقوق میں عدم مساوات کا خاتمہ ہے۔رپورٹ میں اعداد و شمار سے اس بات کا انکشاف ہوا کہ دنیا کے بہت سے حصوں میں امتیازی سلوک خواتین اور لڑکیوں کی جنسی اور تولیدی صحت کے فروغ کی راہ میں رکاوٹ ہے، ساختی عدم مساوات کی وجہ سے بہت سے افراد خطرات سے دوچار ہیں اور ان میں سے نصف سے زائد یعنی روزانہ تقریبا 500 اموات بحرانوں اور تنازعات کے شکار ممالک میں ہوتی ہیں۔پاکستان میں یو این ایف پی اے کے سربراہ ڈاکٹر لوے شبانے نے رپورٹ کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک ایسا ملک ہے جس کی آبادی زیادہ تر نوجوانوں پر مشتمل ہے اور ہر نوجوان کو اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کا موقع دیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کی 50 فیصد سے زائد آبادی 19 سال سے کم عمر ہے اور اگر نوجوانوں کو اچھی صحت، تعلیم اور فلاح و بہبود کے حقوق نہ دیے گئے، تو ملک ترقی اور کامیابی کا ایک بہت بڑا موقع گنوا دے گا۔رپورٹ میں درج شواہد سے ایک پریشان کن حقیقت آشکار ہوئی کہ مانع حمل ادویات، محفوظ زچگی کی سروسز، زچگی کے دوران باعزت دیکھ بھال اور دیگر ضروری جنسی اور تولیدی صحت کی سروسز اب بھی بہت ساری خواتین اور لڑکیوں کی رسائی سے دور ہیں۔رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہر 50 منٹ میں ایک خاتون حمل کی پیچیدگیوں کی وجہ سے انتقال کر جاتی ہے جبکہ دیہی علاقوں میں خواتین کو بروقت صحت کی سہولیات ملنے کے امکانات کم ہیں اور اس افسوس ناک صورتحال کے باوجود پاکستان میں اس ضمن میں پیش رفت سست روی کا شکار ہے اس سلسلے میں کہا گیا کہ اگر ترقی کی یہی رفتار جاری رہی تو پاکستان میں زچگی کے دوران اموات کی شرح صفر ہونے میں 122 سال اور خاندانی منصوبہ بندی کی ضروریات کو پورا ہونے میں مزید 93 سال لگنے کا امکان ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ اگر دنیا سال 2030 تک کم اور متوسط آمدنی والے ممالک میں اضافی 79 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے تو اس سے 40 کروڑ عیزاداری حمل روکے جا سکیں گے، 10 لاکھ زندگیاں بچائی جا سکیں گی اور 660 ارب ڈالر کے معاشی فوائد حاصل ہوں گے۔



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…